0
Thursday 2 Jul 2020 13:25

کراچی کی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کا سلسلہ شروع

کراچی کی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کا سلسلہ شروع
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کا سلسلہ شروع ہوگیا، جبکہ ایک جانب سندھ حکومت مویشی منڈی لگائے جانے کی اجازت دے رہی ہے، تو دوسری جانب حکومتی شخصیات مویشی منڈیوں کو کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کا اہم ذریعہ بھی قرار دے رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ لوکل گورنمنٹ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گزشتہ ماہ 3 جون کو شہر میں مویشی منڈیاں ایس او پی کے تحت لگائے جانے سے متعلق ایک حکم نامہ جاری کیا تھا، جس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے مختلف ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ مویشی منڈی ان ہدایات کی روشنی میں قائم کی جا سکتی ہیں۔ اس حکم نامے کے بعد شہر میں قائم مویشی منڈیاں جو کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند تھیں، وہاں پر قربانی کے جانوروں کی نہ صرف آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا، بلکہ خرید و فروخت بھی شروع ہوگئی اور اس دوران سپر ہائی وے پر بھی مویشی منڈی قائم کر دی گئی، جہاں اندرون سندھ سمیت ملک بھر سے قربانی کے جانور فروخت کیلئے لائے جا رہے ہیں۔

ایک جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ عیدالاضحیٰ پر مویشی منڈی نہ لگانے کی تجویز دی ہے، صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ مویشی منڈیاں نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ صوبائی وزیر صحت و بہبود آباد کے ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی جانب سے گزشتہ ماہ 27 جون کو  ویڈیو بیان جاری کیا گیا، جس میں انہوں نے عیدالاضحیٰ سے قبل لگنے والی مویشی منڈیوں سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب اور اس میں تیزی آنے کے خدشے کا اظہار کیا تھا، تاہم ایک جانب حکومتی وزرا مویشی منڈیوں کے قیام کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں، تو دوسری جانب شہر میں قائم مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت زور و شور سے جاری ہے۔ شہریوں کی بڑی تعداد سپر ہائی وے سمیت دیگر مویشی منڈیوں کا رخ کر رہی ہے، بظاہر ایس او پی پر عمل کے حوالے سے اعلانات تو ضرور کیے جا رہے ہیں، اندرون ملک سے آنے والے بیوپاری اور قربانی کے جانوروں کی رکھوالی کیلئے آنے والے ان کے ملازمین کی جانب سے ذرا سی بھی بے احتیاطی یا تو قربانی کے جانور خریدنے کیلئے جانے والوں کو متاثر کرسکتی ہے یا وہ خود متاثر ہو سکتے ہیں۔

شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ پہلے سوچ لے کہ اسے کرنا کیا ہے، ایک جانب تو عیدالاضحیٰ کے موقع پر مویشی منڈیاں لگائے جانے کی اجازت دی جا رہی ہے، تو دوسری جانب خود ان مویشی منڈیوں کے قیام پرتشویش کا اظہار کر رہی ہے، جس سے ان کی بوکھلاہٹ کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں دکانیں و کاروبار کھلنے پر خریداروں کی بڑی تعداد نے بازاروں اور مارکیٹوں کا رخ کیا تھا، عیدالفطر کے بعد کراچی میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 872082
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش