QR CodeQR Code

سندھ حکومت کا ٹیکس وصول نہ کرنے کا فیصلہ آئین سے بغاوت کے مترادف ہے، حلیم عادل شیخ

3 Jul 2020 02:30

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سندھ میں آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نہیں دی جاتی جبکہ 2015ء میں تین ہزار دو سو ارب کی کرپشن ہوئی، 2017ء اور 2018ء میں پندرہ ہزار ارب کی کرپشن ہوئی، بلاول صاحب سے کہتا ہوں کہ تھوڑی نظرکرم اس صوبے پر کریں جہاں عوام کی بدقسمتی سے آپ کی پارٹی کی حکومت ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء و پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک میں سیاسی جماعتیں ہوتی ہی سیاست کرنے کے لئے ہیں اور سیاست کی اجازت بھی ہے لیکن آئین سے بغاوت کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سندھ میں 297 ارب کی کرپشن ہوئی جبکہ 270 ارب روپے کی بےضابطگیاں ہوئیں، سندھ میں آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نہیں دی جاتی جبکہ 2015ء میں تین ہزار دو سو ارب کی کرپشن ہوئی، 2017ء اور 2018ء میں پندرہ ہزار ارب کی کرپشن ہوئی، تھر میں سندھ حکومت کی نااہلی سے بچے مر گئے، کورونا وائرس کی دوائیں چوری ہوگئی ہیں، سندھ کے غریب لوگوں کو گدھا گاڑی کی ایمبولینس ملتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ فرماتے ہیں کہ صوبہ سندھ وفاق کے لئے ٹیکس جمع نہیں کرے گا تو اس پر میں آئین کی رو سے واضح کرنا چاہوں گا کہ اگر کسی صوبے کو ٹیکسز کے حوالے سے کوئی مسئلہ ہے تو وہ پارلیمنٹ میں جائیں اور اکثریت کے ذریعے اپنے مسئلے کو حل کریں، پاکستان کے 1973ء کے آئین کے آرٹیکل 5 کے مطابق ہر شہری ملک کا وفادار اور قانون پر عمل کرنے کا پابند ہے اور ریاست کے تمام احکامات پر عمل درآمد کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔

تحریک انصاف کے سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کورونا وائرس کے آنے کے بعد ٹیکس کلیکشن میں کمی آئی، صوبہ پنجاب کو 476 ارب روپے، کے پی کے کو 56 ارب روپے کم ملے۔ انہوں نے حالات کو دیکھا اور معاملے کی نزاکت کو سمجھا لیکن جب سندھ کو 225 ارب روپے کم ملے تو اُنہوں نے چیخنا چلانا شروع کردیا، سندھ حکومت گھٹیا باتیں اور حرکتیں کر رہی ہے، کبھی ہسپتالوں پر قبضے کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے، کبھی زرداری صاحب کو مارنے کے منصوبے تیار کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے، یہ تمام باتیں پیپلز پارٹی کی جانب سے من گھڑت اور فضول ہیں، ہم ایسی گھٹیا حرکتیں نہ تو کرتے ہیں اور نہ ہی ایسی گھٹیا سوچ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول صاحب سے کہتا ہوں کہ تھوڑی نظرکرم اس صوبے پر کریں جہاں عوام کی بدقسمتی سے آپ کی پارٹی کی حکومت ہے، خاص طور پر لاڑکانہ پر نظر ڈالیں، صوبہ سندھ کے لوگوں کو پانی نہیں مل رہا، چاروں صوبوں کی پارٹی چار ضلعوں تک محدود ہوگئی ہے،

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو میں غدار میں نہیں کہوں گا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ جوش خطابت میں غیر مناسب الفاظ استعمال نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز سے جمع ہونے والا پیسہ کسی کا نہیں وہ ہمارے ملک کے ٹیکس دینے والوں کا پیسہ ہے، جو صرف غریب عوام اور ملکی ترقی کے لئے خرچ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کل پائلٹس کا ایشوز بہت گردش کر رہا ہے، کیا ہماری ایئر لائن حادثوں کے لئے رہ گئی ہے؟ پائلٹس اور دیگر لوگ ہمارے بھرتی کئے ہوئے نہیں ہیں بلکہ یہ چاچا اور بھتیجے کی دور حکومت کے بھرتی کئے ہوئے ہیں، پالپا کے نائب صدر بھی جعلی لائسنس کے حامل ہیں، نفیسہ شاہ صاحبہ پی آئی اے کے معاملے میں آکر بیٹھ جاتی ہیں کیونکہ نفیسہ شاہ جعلی بھرتیوں میں آئیں، 17 لاکھ کا چیک لیا اور چلی گئیں، ان کے پیٹ میں موجود سترہ لاکھ بولتے ہیں، سندھ میں آج بھی لکڑی کے پل ہیں۔


خبر کا کوڈ: 872189

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/872189/سندھ-حکومت-کا-ٹیکس-وصول-نہ-کرنے-فیصلہ-آئین-سے-بغاوت-کے-مترادف-ہے-حلیم-عادل-شیخ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org