QR CodeQR Code

6 جولائی تشیع کی فتح و نصرت اور اتحاد امت کی یادگار جدوجہد کا دن ہے

شیعہ علماء کونسل نے زائرین پالیسی مسترد کر دی

3 Jul 2020 21:04

اعلامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ شیعہ علماء کونسل کا مطالبہ تھا کہ زائرین کو ایک ماہ میں صرف دو بار بارڈر کراس کرانے کے بجائے، آنے جانے پر کسی قسم کی پابندی عائد نہ کی جائے اور سکیورٹی فراہم کی جائے جبکہ پاکستان ہاوس کے نام پر تفتان بارڈر پر قائم بلڈنگ کو قید خانہ بنانے کی بجائے اسے اچھی رہائش گاہ بنایا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے زائرین کیلئے بنائی گئی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کربلا، نجف اشرف اور مشہد مقدس کی زیارت کیلئے سہولیات کا مطالبہ کیا تھا، نہ کہ پابندیوں کا، اس بیہود پالیسی کے حوالے سے جلد لائحہ عمل تیار کیا جائے گا اور اگر یہ پالیسی واپس نہ لی گئی تو احتجاج بھی کریں گے، تشکیل کردہ زائرین پالیسی کسی صورت قابل قبول نہیں، 6 جولائی تشیع کی فتح و نصرت اور اتحاد کا دن ہے، کسی جاہل شخص کو اسے متنازع بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، تشیع غالی، نصیری اور مشرکانہ عقائد سے پاک مکتبہ فکر اور اسلام کا روشن چہرہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد الزہراء جامعۃ النجف ڈسکہ میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کیا۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ شیعہ علماء کونسل کا مطالبہ تھا کہ زائرین کو ایک ماہ میں صرف دو بار بارڈر کراس کرانے کے بجائے، آنے جانے پر کسی قسم کی پابندی عائد نہ کی جائے اور سکیورٹی فراہم کی جائے، جبکہ پاکستان ہاوس کے نام پر تفتان بارڈر پر قائم بلڈنگ کو قید خانہ بنانے کی بجائے اسے اچھی رہائش گاہ بنایا جائے۔ زیارت پر ہر قسم کی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ حکومت زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کی پالیسی بنائے، پابندیوں کی پالیسی قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 جولائی تشیع کی فتح و نصرت اور اتحاد امت کی یادگار جدوجہد کا دن ہے، اسے متنازع نہ بنایا جائے۔ 6 جولائی 1980ء کو علامہ مفتی جعفر حسین رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں مسلمانوں پر کسی ایک فقہ کو مسلط کرنے کے بجائے متفقہ اسلامی قوانین کے نفاذ کی جدوجہد کا آغاز ہوا اور تشیع نے مطالبہ تسلیم کروایا کہ زکواة کی جبری کٹوتی کو قبول نہیں کریں گے اور آج اس استثنیٰ سے ہر فرقے کا پیروکار زکواة کی جبری کٹوتی سے سہولت حاصل کر رہا ہے۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ 6 جولائی 1987ء کو مینار پاکستان گراونڈ لاہور میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید عارف حسین الحسینی رحمة اللہ علیہ کی قیادت میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے عملی سیاست میں حصہ لینے کا اعلان کیا۔ ان کے جانشین علامہ سید ساجد علی نقوی نے 1988ء کے انتخابات میں بھرپور حصہ لیا اور اس دن سے اب تک شہید قائد کی ان سیاسی پالیسیوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے قومی سیاست اور قومی اتحاد کی جدوجہد جاری ہے اور ان شاء اللہ پاکستان کا یقین رکھنے والا ہر شہری اس کو جاری و ساری رکھے گا۔


خبر کا کوڈ: 872302

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/872302/شیعہ-علماء-کونسل-نے-زائرین-پالیسی-مسترد-کر-دی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org