0
Sunday 5 Jul 2020 14:30

خیبر پختونخوا میں اساتذہ کیلئے ٹیبلیٹ کا استعمال لازمی قرار

خیبر پختونخوا میں اساتذہ کیلئے ٹیبلیٹ کا استعمال لازمی قرار
اسلام ٹائمز۔ محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا (کے پی) نے اساتذہ کیلئے ٹیبلیٹ کا استعمال لازمی قرار دیدیا۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ٹیبلیٹ اساتذہ خود خریدیں گے، تاہم محکمہ 50 فیصد رقم دے گا۔ ٹیبلیٹ کے استعمال کی پالیسی کا مقصد اساتذہ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ صوبائی کابینہ نے 30 اپریل کو پالیسی کی منظوری دی تھی جو سال 21-2020ء سے قابل عمل ہوگی۔ پالیسی کیلئے محکمہ تعلیم اپنے سالانہ بجٹ سے رقم مختص کرے گی۔ اعلامیہ کے مطابق محکمہ تعلیم کی جانب سے ہر استاد کو 15 ہزار روپے دیئے جائیں گے، جبکہ محکمہ تعلیم کا انٹرنل آڈٹ سیل ٹیبلٹ پالیسی کا سالانہ آڈٹ کرے گا۔ گذشتہ روز پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے کہا کہ اگر حالات بہتر ہوئے تو 15 اگست سے اسکول کھول دیں گے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی ساتھ ساری کلاسز لگانے کی اجازت نہیں ہوگی، پہلے مرحلے میں ضروری کلاسز لگانے کی اجازت دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک کلاس میں صرف 20 بچوں کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں 15 جولائی سے اسکول کھولنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ بین الصوبائی کانفرنس میں ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں سب بچوں کو پاس کر دیا ہے، یہ بین الصوبائی کانفرنس کا فیصلہ تھا، تاہم اس کی راہ میں کچھ قانونی مسائل کہیں کہیں آرہے ہیں، جن کو دور کیا جارہا ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم  شفقت محمود نے کہا کہ دنیا بھر میں یونیورسٹیوں میں ایک استاد کے ساتھ  دو اسٹاف ہوتے ہیں، یہاں ایک استاد کے ساتھ چھ چھ اسٹاف کی شرح ہے، تعلیمی بجٹ کا زیادہ حصہ ریسرچ ٹیچنگ میتھاڈولوجی پر خرچ ہونا چاہیئے، کوشش کریں گے زیادہ بجٹ دیں لیکن جامعات بھی اپنا اندرونی احتساب کریں۔
خبر کا کوڈ : 872608
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش