0
Monday 6 Jul 2020 22:44

عوام جنوبی پنجاب صوبے کا قصہ بھول جائیں، اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ الگ صوبہ بنے، جاوید ہاشمی

عوام جنوبی پنجاب صوبے کا قصہ بھول جائیں، اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ الگ صوبہ بنے، جاوید ہاشمی
اسلام ٹائمز۔سینیئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ کو مفادات کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے، 72 سالوں سے کوئی نیا صوبہ نہیں بنا حالانکہ ملک کو اس وقت انتظامی طور پر نئے یونٹس کی اشد ضرورت ہے، ملتان کو ماضی میں ہمیشہ الگ صوبہ ہی رکھا گیا لیکن ملتان کے سیاستدان ایک بار پھر بکائو مال ثابت ہوئے ہیں، بھارتی پنجاب کے تین صوبے بنا دیے گئے، ہماری حکومت نے صوبے کے نام پر انتشار پھیلا دیا ہے، عمران خان جہانگیر ترین کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے وہ اس وقت ایک مضبوط مہرہ ہے، پورے ملک سے گندم اکٹھی کی گئی لیکن آٹا ملک میں دستیاب نہیں ہے، 600 روپے فی من گندم کی قیمت بڑھ چکی ہے، موجودہ حکومت جیسی لوٹ مار کسی نے نہیں کی، سیاستدان، بیوروکریٹس لوٹ کھسوٹ میں لگے ہوئے ہیں، عمران خان کی چھتری کے نیچے لوٹ مار ہو رہی ہے، میں عمران خان کی ایمانداری اور سچائی کا حلف نہیں دے سکتا، بنی گالہ میں مکان خریدنا آئین کے خلاف ہے، کوئی میری باتوں کی تردید نہیں کر سکتا۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ عوام جنوبی پنجاب صوبے کا قصہ بھول جائیں، ملک میں موجود کئی ریاستوں کے بارے لوگوں کو معلوم بھی نہیں، 
نگر اور امب کی ریاست سے قوم واقف بھی نہیں، جنوبی پنجاب صوبہ کے لئے لوگوں نے عمران خان کو ووٹ دیا، جنوبی پنجاب میں سرائیکی کے علاوہ بھی زبانیں بولنے والے موجود ہیں، زبان کے نام پر صوبے کا نام رکھنا درست نہیں،  اگلے 72 سال تک ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازی صوبہ نہیں بنے گا، اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ الگ صوبہ بنے، میں نے ہمیشہ الگ صوبوں کا سوال اٹھایا ہے، سیکرٹریٹ کے قیام سے یہاں کے عوام آپس میں جھگڑیں گے، سب کا احتساب ہونا چاہیئے، ملک کو لوٹنا بند کرو، کرپشن صرف سیویلین قیادت نے نہیں کی۔ 

 
خبر کا کوڈ : 872886
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش