0
Wednesday 8 Jul 2020 00:38

آئی ایم ایف سے قرض کیلئے بجلی 14 فیصد مہنگی اور سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ

آئی ایم ایف سے قرض کیلئے بجلی 14 فیصد مہنگی اور سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے بجلی پر تمام جنرل سبسڈیز واپس لینے، 14 فیصد تک مہنگی کرنے اور 5 کیٹگریز کے رعایتی نرخ محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آئی ایم ایف کے رکے ہوئے پروگرام کی بحالی کیلیے انتہائی اہم ہے۔ ملکی جریدے کے مطابق یہ فیصلہ ضروریات کے متعلق سماجی و اقتصادی سروے کیے بغیر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سبسڈیز کے حوالے سے میکنزم حتمی کرنے کی پہلے ہی ہدایت کرچکے ہیں تاہم حکومت کو نیپرا ایکٹ میں ترمیم کیے بغیر اس ضمن میں قانونی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزارت خزانہ نے بتایا کہ حکومت فی الحال نئے سبسڈی میکانزم کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق 300 یونٹ تک بجلی کی سبسڈی کم کر کے صرف 50 یونٹ تک کر دی جائیگی۔

فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب صرف احساس پروگرام کے ذریعے، زرعی اراضی، آزاد جموں و کشمیر اور سابق فاٹا علاقوں کو سبسڈی دی جائے گی، اس ضمن میں وفاقی کابینہ کی منظوری اور قانون سازی درکار ہوگی جو ابھی تک نہیں کی گئی۔ بجلی کی قیمتوں کے میکنزم میں ایک اور بڑی تبدیلی زیر غور ہے کہ تمام صارفین کے لئے بیس ٹیرف کی طرح کم سے کم طے شدہ ٹیرف سے ہٹ کر دس بجلی تقسیم کمپنیوں کے اوسط ٹیرف پر جائیں۔ اس سے دوسرے تینوں صوبوں میں چوری اور نقصانات میں اضافے سے پنجاب میں مقیم صارفین پر بوجھ میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ 2020-21ء کی بجٹ دستاویزات کے مطابق وزارت خزانہ نے بجلی سبسڈی والا نظام دوبارہ اپنے زیرانتظام کرلیا ہے۔ ان دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے گرانٹ نمبر 46 کے تحت بجلی کی سبسڈی کے لئے رقم مختص نہیں کی جو توانائی ڈویژن کے زیر انتظام ہے۔
خبر کا کوڈ : 873145
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش