0
Wednesday 8 Jul 2020 16:29

عزیر بلوچ بچپن سے پیپلز پارٹی سے منسلک، جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف

عزیر بلوچ بچپن سے پیپلز پارٹی سے منسلک، جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر علی زیدی کی جاری کردہ جے آئی ٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عزیر بلوچ بچپن سے پیپلز پارٹی سے منسلک ہے اور اس کے دوستوں میں ذوالفقار مرزا کے ساتھ فریال تالپور، قادر پٹیل، شرجیل میمن کا نام شامل ہیں جبکہ فریال تالپور، آصف زرداری کے کہنے پر سر کی قیمت ختم کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے عزیر بلوچ جے آئی ٹی رپورٹ کی کاپی میڈیا کو جاری کردی، جاری کردہ جے آئی ٹی رپورٹ پر 4 دستخط ہیں، رپورٹ پر آئی ایس آئی، ایم آئی، رینجرز، آئی بی کے دستخط ہیں جبکہ اسپیشل برانچ، سی آئی ڈی افسر کے دستخط نہیں اور سندھ حکومت نے جو جے آئی ٹی جاری کی اس پر 6 دستخط ہیں۔ علی زیدی کی جاری کردہ جے آئی ٹی کاپی میں عزیر بلوچ کے دوستوں میں ذوالفقار مرزا کے ساتھ فریال تالپور، قادر پٹیل، شرجیل میمن کا نام شامل ہیں، جے آئی ٹی کاپی کے مطابق عزیر بلوچ بچپن سے پیپلز پارٹی سے منسلک ہے۔

جاری کردہ جے آئی ٹی کاپی میں یوسف بلوچ نے 2010ء میں مخالفین کے قتل پر آصف زرداری کا تعریفی پیغام دیا، یوسف بلوچ نے کہا مخالفین کے قتل پر بڑے صاحب خوش ہیں اور پیغام ملنے کے بعد عزیر بلوچ نے مخالفین کیخلاف کارروائیوں میں تیزی لائی۔ جے آئی ٹی کاپی کے مطابق یوسف بلوچ نے عزیر بلوچ کو بتایا فریال تالپور، آصف زرداری کے کہنے پر سر کی قیمت ختم کردی گئی اور ریاست کی طرف سے مقدمات بھی سندھ حکومت نے ختم کردیئے ہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2013ء میں قائم علی شاہ کے وزیراعلیٰ بننے کے فوری بعد ملزم نے عشائیہ دیا، عشائیہ میں قائم علی شاہ، فریال تالپور،قادر پٹیل نے شرکت کی۔ علی زیدی کی جاری کردہ جے آئی ٹی کاپی کے مطابق آصف زرداری نے یوسف بلوچ کو کہا عزیر بلوچ کو کسی دوسری پارٹی میں نہ جانے دیا جائے، یوسف بلوچ عزیر بلوچ اور آصف زرداری کے درمیان کو آرڈینیٹر کا کردار ادا کرتا تھا اور یوسف بلوچ کے ذریعے پیپلز پارٹی کی ایک قومی، 2 صوبائی نشستیں عزیر بلوچ کو دی گئیں۔

جے آئی ٹی کاپی میں بتایا گیا کہ 2012ء میں پیپلز پارٹی سے منسلک رہنے کیلئے آصف زرداری اور فریال تالپور نے 114 گریڈ کی 500 نوکریاں دیں اور فریال تالپور نے عزیر بلوچ کو لیاری کو پیپلز پارٹی کا گڑھ برقرار رکھنے کا کہا، فریال تالپور نے کہا مخالفین کے خلاف بندوق استعمال کریں مگر لیاری پیپلز پارٹی کا گڑھ رہنا چاہیئے۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق 2012ء میں قادر پٹیل نے ہاکس بے روڈ پر جعلی کاغذات بناکر پلاٹ پر قبضہ کیا، شیراز کامریڈ نے پلاٹ پر تعمیرات روکنے کی کوشش کی تو قادر پٹیل عزیر بلوچ سے مدد مانگی اور عزیر بلوچ کا بیان ہے کہ قادر پٹیل نے مدد کیلئے 50 لاکھ روپے دیئے اور قادر پٹیل کے دوست حبیب جوکھیو کو پلاٹ پر قبضے میں مدد کرائی۔ علی زیدی کی جاری کردہ جے آئی ٹی کاپی میں کہا گیا کہ عزیر بلوچ کا بیان ہے کہ حبیب جوکھیو سے مواچھ گوٹھ میں پلاٹ پر قبضے کے عوض 8 لاکھ روپے ملے۔
خبر کا کوڈ : 873154
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش