QR CodeQR Code

گلگت ہسپتال کی ایمرجنسی ایک ہفتے سے بند، مریض ٹھوکریں کھا رہے ہیں، الیاس صدیقی

8 Jul 2020 11:24

ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے برمس، سجادیہ محلہ، نائیکوئی اور مجینی محلہ یوتھ کے نمائندہ وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت اور ایڈمنسٹریشن کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ کل تک ایمرجنسی کو فعال نہیں کیا گیا تو چیف سیکرٹری آفس کا گھیراﺅ کیا جائے گا۔


اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ نگران حکومت پرونشل ہیڈکوارٹر ہسپتال گلگت کو فوری فعال کر کے غریب مریضوں کے دکھوں کا مداوا کرے۔ ایک ہفتے سے ہسپتال کی ایمرجنسی پر تالے لگے ہوئے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ نگران حکومت اور ایڈمنسٹریشن کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ کل تک ایمرجنسی کو فعال نہیں کیا گیا تو چیف سیکرٹری آفس کا گھیراﺅ کیا جائے گا۔ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے برمس، سجادیہ محلہ، نائیکوئی اور مجینی محلہ یوتھ کے نمائندہ وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پی ایچ کیو ہسپتال کو غیر فعال کرنا علاقے کے عوام کے ساتھ بدنیتی پر مبنی اقدام ہے۔ پچھلے ایک ہفتے سے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے ہسپتال بند ہے اور مریض دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ جی بی کے ہیڈکوارٹر گلگت میں سب سے بڑا ہسپتال پچھلے ایک ہفتے سے بند ہے جس کی وجہ سے مریض انتہائی پریشانی کے عالم میں ٹھوکریں کھا رہے ہیں جو ایڈمنسٹریشن اور نگران حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہیلتھ ایڈمنسٹریشن کی خاموشی سے مسائل مزید پیچیدہ ہونگے۔ خدا نخواستہ اگر کوئی مریض علاج کی سہولت کی عدم فراہمی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلا گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری ہیلتھ ایڈمنسٹریشن پر عائد ہوگی۔


خبر کا کوڈ: 873193

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/873193/گلگت-ہسپتال-کی-ایمرجنسی-ایک-ہفتے-سے-بند-مریض-ٹھوکریں-کھا-رہے-ہیں-الیاس-صدیقی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org