0
Wednesday 8 Jul 2020 16:02

پتہ نہیں علی زیدی کہاں سے جے آئی ٹی رپورٹ بنا لائے ہیں، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ

پتہ نہیں علی زیدی کہاں سے جے آئی ٹی رپورٹ بنا لائے ہیں، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم پر سیاسی دباؤ آیا، تو ہم نے جے آئی ٹی جاری کر دی، علی زیدی نے غیر ذمہ داری کا کام کیا، پتہ نہیں وہ جے آئی ٹی کہاں سے بنا کر لائے ہیں۔ سندھ روشن پروگرام کرپشن کیس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے آفس میں پیش ہوئے، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب سے درخواست کی ہے کہ ایک ماہ کا وقت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا تھا، مجھے زیادہ ٹائم نہیں دیا گیا، 9 جون کو سوالنامہ بھیجا گیا جبکہ 18 جون کو بلا لیا گیا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک واقعہ کی ایک جے آئی ٹی ہوتی ہے، زائد جے آئی ٹیز نہیں ہوتیں، علی زیدی نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، غیر دستخط شدہ کاپی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ علی زیدی ملزمان کو فائدہ پہنچانے کیلئے جے آئی ٹی کو متنازع بنا رہے ہیں، جے آئی ٹی پر تمام ارکان کے دستخط ہیں، وہی عدالت میں جمع کرائی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں محکمہ قانون نے منع کیا تھا کہ جے آئی ٹی کو جاری نہ کریں، پیپلز پارٹی کو ضیاء الحق اور مشرف نے ختم کرنے کی کوشش کی، جو کامیاب نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ضیاء اور مشرف پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کر سکے، تو یہ لوگ کیا بیچتے ہیں، علی زیدی بتا دیتے کہ موٹر سائیکل پر آنے والے کسی شخص نے انہیں رپورٹ دی ہے۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ اگر علی زیدی یہ بتا دیتے، تو شاید میڈیا بھی جے آئی ٹی شائع نہ کرتا، اگر علی زیدی کے بیان نے کسی ملزم کی مدد کی، تو قانون ان کے خلاف کارروائی کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے ہر صفحے پر ارکان کے دستخط ہیں، علی زیدی نے قومی اسمبلی میں بغیر دستخط رپورٹ لہرائی، وزیرِ اعظم عمران خان نے خود تسلیم کیا ہے کہ پیپلز پارٹی نظریاتی پارٹی ہے۔
خبر کا کوڈ : 873247
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش