0
Friday 10 Jul 2020 08:50

18ویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں، ایم کیو ایم

18ویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں، ایم کیو ایم
اسلام ٹائمز۔  ایم کیو ایم پاکستان نے جمعیت علماء اسلام کی آل پارٹیز کانفرنس میں اپنی تجاویز پر مثبت ردعمل نہ آنے پر مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہیں کئے اور کہا کہ 18ویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں۔ ایم کیو ایم نے تجویز بھی دیدی کہ تمام اقدامات کو ممکن بنانے کیلئے 18ویں ترمیم میں اگر بہتری کی گنجائش ہے تو پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت سے اسے بہتر کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کی آل پارٹیز کانفرنس میں ایم کیو ایم نے 18ویں ترمیم پر دی جانے والی تجاویز پر شرکاء کی جانب سے مثبت ردعمل سامنے نہ آنے پر مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہیں کئے جبکہ دیگر نکات جس میں مہنگائی، بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا، ایم کیو ایم نے کانفرنس میں اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم صوبوں کو بااختیار بنانے کیلئے لائی گئی تھی نہ کہ الگ ریاست، 18ویں ترمیم کوئی آسمانی صحیفہ نہیں کہ جس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ 

ایم کیو ایم پاکستان یہ سمجھتی ہے کہ 18ویں ترمیم کے تحت جو اختیارات صوبوں کو منتقل ہوئے ہیں انہیں ضلع، تحصیل اور یونین کونسل تک منتقل ہونا چاہیے اسی طرح قومی مالیاتی کمیشن کے تحت ملنے والا فنڈز صوبائی مالیاتی کمیشن کے ذریعے ضلع، تحصیل اور یونین کونسل تک منتقل ہونا چاہیے۔ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے عددی اکثریت کی بنیاد پر من مانیاں کر رہے ہیں جس کا سدباب ضروری ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان تجویز دیتی ہے کہ تمام اقدامات کو ممکن بنانے کیلئے 18ویں ترمیم میں اگر بہتری کی گنجائش ہے تو پارلیمنٹ کی دو تہائی اکثریت سے اسے بہتر کیا جائے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان کی سربراہی میں ایک وفد نے کانفرنس میں شرکت کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 873522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش