اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹس سے سزا کے خلاف اپیلوں کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے 426 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو فوری رہا کیا جائے۔ ملزمان کو فئیر ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا، ملزمان کو اعترافی بیانات پر سزاء سنائی گئی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کو اپنی مرضی سے اپیل دائر کرنے حق نہیں دیا گیا، زیادہ تر کیسز میں بندوبستی علاقوں سے لوگوں کو اُٹھایا گیا۔ بندوبستی علاقوں سے کیسے لوگوں کو اُٹھایا گیا ان کے پاس یہ اختیار نہیں تھا، ملزمان کو سالوں تک حراستی مراکز میں رکھا گیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ 196 کیسز میں حکومت اور اداروں نے عدالت کو ڈیڑھ سال میں ریکارڈ فراہم کیا جبکہ 150 سے زائد اپیلوں میں ریکارڈ ابھی تک پیش نہیں کیا گیا ہے۔