QR CodeQR Code

پاکستان میں سیاست ہو یا مذہب، انگلی کے اشارے پر چلتا ہے، علامہ جواد نقوی

حکومت منتظر رہتی ہے کب امپائر اپنی انگلی کا اشارہ کرے، لاہور میں خطاب

11 Jul 2020 13:08

لاہور میں خطاب کرتے ہوئے ٹی بی یو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ بدلتے رہتے ہیں ان کا ایک راستہ نہیں ہوتا، تنوع پسند لوگ، اور رنگ بدلنے والے لوگ جو ماحول کے مطابق رنگ بدل لیتے ہیں، چڑھتے سورج کی پوجا کرتے ہیں، ان کا ہر روز نیا راستہ ہوتا، ایک دن کسی گروہ کیساتھ کبھی کسی کیساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ان کا ہدف ان کا مفاد ہوتا ہے، ایسے لوگ ہر مذہب و مسلک میں ہوتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری اُمت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور کی مسجد بیت العتیق میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صراط مستقیم ہی راہ نجات ہے، جس پر چلنے کی تلقین کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بعض ایسے بھی لوگ ہیں جو صراط مستقیم سے لاعلمی کی وجہ سے اصل راستہ بھول گئے ہیں اور اپنی مرضی کے راستے اختیار کر لئے ہیں۔ کچھ طاغوت بھی ہیں جواپنے اقتدار کیلئے مختلف راستے مقرر کئے ہوئے ہیں اور قوموں نے ان کی پیروی کرتے ہوئے ان راہوں کو اپنا لیا ہے۔ یہ وجوہات و عوامل ہیں جو صراط مستقیم کے مقابلے میں ہیں اور خطر سُبل کو رسول کریم(ص)  نے واضح ارشاد فرمایا اور اُمت کو تقویٰ اختیار کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ مومنین اس خطر کا شکار ہو کر صراط مستقیم سے بھٹک جاتے ہیں اور بے تقویٰ زندگی اختیار کر لیتے ہیں۔ اور سبل کا شکار ہو کر اپنے معاملات بے نقوی کر لیتے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ جو لوگ بدلتے رہتے ہیں ان کا ایک راستہ نہیں ہوتا، تنوع پسند لوگ، اور رنگ بدلنے والے لوگ جو ماحول کے مطابق رنگ بدل لیتے ہیں، چڑھتے سورج کی پوجا کرتے ہیں، ان کا ہر روز نیا راستہ ہوتا، ایک دن کسی گروہ کیساتھ کبھی کسی کیساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ان کا ہدف ان کا مفاد ہوتا ہے، ایسے لوگ ہر مذہب و مسلک میں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر مذہب، ہر مسلک، ہر مکتب، ہر تنظیم، ہر شخصیت نے اپنا ایک راستہ منتخب کیا ہوا ہے اور اس کا نام ہی انہوں نے دین رکھا ہے اور اس کو فالو کر رہے ہیں۔ ہر قبیلہ دوسرے قبیلے سے جدا، ہر تنظیم دوسری تنظٰم سے جدا ہے، ہر گروہ نے اس راستے کا نام اسلام رکھا ہوا ہے، اتنے اسلام تو نہیں جتنے آج لوگوں کے پاس ہیں۔ اللہ نے ایک دین بنایا ہے، ایک صراط بنایا ہے، ایک کتاب نازل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہاں ہر بندے خود کو سچا سمجھتا ہے۔ شرک رسول اللہ (ص) کے راستے کو کاٹتا ہے، دین کے نام پر شرک، کفر، الحاد عام ہو چکا ہے۔ شرک مومنین ہضم کر چکے ہیں، شرک کو قبول کر لیا گیا ہے کہ یہ مضر نہیں، مشرک کو مومن کہتے ہوئے کوئی ڈرتا نہیں، مشرکین کو بھی کہہ دیتے ہیں یہ ہمارے مومنین ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ شرک اتنا عام ہو گیا ہے کہ ایمان کے اندر بھی شرک پایا جاتا ہے لیکن وہ اس پر توجہ نہیں دیتے، جیسے اکثر صحتمند بیمار ہوتے ہیں، اسی طرح اکثر ایمان کا گمان رکھنے والوں کے ایمان میں شرک کی ملاوٹ ہوتی ہے۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ آج سب سے بڑا خطرہ صراط مستقیم کیلئے سبل ہے، جو حقیقی راہ نہیں، ہر صراط اللہ کا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے پرانے زمانے میں سنگ میل ہوتے تھے، اسی طرح صراط مستقیم کے بھی سنگ میل ہیں، جو راستہ بتاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاست بھی انگلی پر چل رہی ہے، اس حکومت نے بھی انتظار کیا کہ کب امپائر کی انگلی اٹھتی ہے، سیاست اصولوں یا پالیسی پر نہیں بلکہ امپائر کی انگلی پر چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ادیبوں نے سٹریٹجک کا ترجمہ تزویراتی کیا ہے۔ تزویر کا مطلب مکر، فریب، جھوٹ، دھوکہ، ہے۔ سٹریٹیجی کو انہوں نے تزویر کہا ہے لیکن سٹریٹیجی تدبیر کو کہتے ہیں۔ کسی کام کیلئے کوئی منصوبہ بنایا جاتا ہے، اسے تدبیر کہتے ہیں۔ سیاست تدبیر مانگتی ہے، لیکن پاکستان میں سیاست کیلئے انگلی چاہیئے۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہب بھی انگلی پر چلتا ہے، پاکستانیوں کا ذہن بن گیا ہے کہ انگلیوں کے اشاروں پر چلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر جگہ جنگ ہو رہی ہے، ایک جنگ طاغوت کیلئے ایک اللہ کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں وہ نیوٹرل ہے، یعنی غیر جانبدار لیکن ایسا نہیں ہوتا، نیوٹرل صرف گاڑی کا کیئر ہوتا ہے، انسان نیوٹرل نہیں ہو سکتا۔ ہر آدمی عملی طور پر کسی نہ کسی طریقہ  کار کو اپنائے ہوئے ہے۔


خبر کا کوڈ: 873747

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/873747/پاکستان-میں-سیاست-ہو-یا-مذہب-انگلی-کے-اشارے-پر-چلتا-ہے-علامہ-جواد-نقوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org