QR CodeQR Code

1995ء میں سربرینکا میں ہونیوالے قتلِ عام کی طرح مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کی جا سکتی ہے، عمران خان

11 Jul 2020 17:18

عالمی برادری کے طرزعمل پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھ کر دھچکا لگا تھا کہ اقوام متحدہ کی محفوظ پناہ گاہوں میں اس قتل عام کی اجازت کس طرح دی جا سکتی ہے، عالمی برادری اس طرح کی چیز کی اجازت کیسے دے سکتی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 1995ء میں سربرینکا کی گئی نسل کشی کی طرز پر مقبوضہ کشمیرمیں بھی نسل کشی کی جا سکتی ہے اور عالمی برادری سے نوٹس لیتے ہوئے اسے روکنے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے اس نسل کشی کی 25ویں برسی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سربرینکا میں جو نسل کشی کی گئی وہ انہیں اب بھی یاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھ کر دھچکا لگا تھا کہ اقوام متحدہ کی محفوظ پناہ گاہوں میں اس قتل عام کی اجازت کس طرح دی جا سکتی ہے، مجھے اب بھی سوچ کر حیرت ہوتی ہے کہ عالمی برادری اس طرح کی چیز کی اجازت کیسے دے سکتی ہے۔ واضح رہے کہ 1995ء میں بوسنیا کے علاقے سربرینکا میں سرب فوجوں نے جنگلات میں پیچھا کر کے ہزاروں افراد کو بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا تھا ان میں سے اکثریت مسلمان مرد و خواتین کی تھی۔

اسے یورپ میں جنگ عظیم دوئم کے بعد سب سے بدترین سانحہ قرار دیا جاتا ہے اور اس قتل عام کو نسل کشی قرار دیا گیا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ اس قتل عام سے سبق سیکھنا انتہائی اہم ہے، انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیری عوام کے مسائل نظر آ رہے ہیں، 8 لاکھ فوج نے 80 لاکھ کشمیریوں عوام کا محاصرہ کر رکھا ہے، ہمیں خطرہ ہے کہ وہاں بھی اس طرح کی چیز ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کا نوٹس لے اور اس طرح کے قتل عام کو دوبارہ رونما نہ ہونے دے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی طرف سے میں بوسنیا کے عوام کو اپنا سلام پیش کرتا ہوں اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔


خبر کا کوڈ: 873810

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/873810/1995ء-میں-سربرینکا-ہونیوالے-قتل-عام-کی-طرح-مقبوضہ-کشمیر-نسل-کشی-جا-سکتی-ہے-عمران-خان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org