0
Sunday 12 Jul 2020 00:11
شہداء کیلئے قرآن خوانی کا اجتماع، ہزاروں افراد کی شرکت

پاراچنار، بالشخیل قبائل کا گھروں کی چابیاں انتظامیہ کے حوالے کرکے احتجاجی دھرنا

پاراچنار، بالشخیل قبائل کا گھروں کی چابیاں انتظامیہ کے حوالے کرکے احتجاجی دھرنا
اسلام ٹائمز۔ ضلع کرم کے علاقہ بالشخیل کے قبائل احتجاجاً اپنے گھروں کو تالے لگاکر چابیاں انتظامیہ کے حوالے کرنے کے بعد احتجاجی دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ جبکہ اس موقع پر شہداء کیلئے قرآن خوانی کا اہتمام بھی کیا گیا۔ ہزاروں احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے تحریک حسینی کے رہنماء، علامہ یوسف حسین جعفری، علامہ سید محمد حسین، مجلس وحدت المسلمین کے ضلعی سربراہ مولانا سید علی نقی، مولانا باقر حسین، صفدر علی بالش خیل، ڈاکٹر ثاقب بنگش، صدائے مظلومین پاراچنار کے رہنماء شفیق حسین طوری اور سید محمد نے کہا کہ ضلع کرم میں کوئی فرقہ وارانہ تصادم نہیں بلکہ صرف اور صرف اراضی تنازعہ ہے، جسے بعض مفاد پرست لوگ فرقہ واریت کا رنگ دینے کی ناکام کوشش کرتے ہیں جبکہ انتظامیہ بھی حق دار کو ان کا حق پہنچانے میں پس و پیش کر رہی ہے۔ رہنماوں نے کہا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ایک طرف بالش خیل قبائل اور خار کلی کے اہلسنت قبائل ہیں دوسری طرف پاڑہ چمکنی قبیلہ ہے، جس سے ثابت ہے کہ یہ فقط اراضی تنازعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلع کرم میں کوئی بھی بغیر منظوری کے ایک کمرہ تک نہیں بناسکتا حیرت ہے کہ بالش خیل کی اراضی پر کثیر تعداد میں غیر قانونی تعمیرات کیسے کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کہ بندوبستی علاقوں میں انگریز کے بنائے گئے ریونیو کو خصوصی اہمیت حاصل ہے جبکہ بالش خیل کے شاملاتی اراضی پر قبضہ کرنے والے پاڑہ چمکنی قبائل کہتے ہیں کہ ھم ریونیو وغیرہ کو نہیں مانتے، ریوینو کو نہ ماننا پاکستان اور پاکستان کے قانون سے انخراف ہے۔ انگریز کے ہر شئے سے استفادہ کرتے ہو مگر ان کے کاغذات مال کو اس لئے ماننے سے انکاری ہو کہ تمہاری پرائی زمین پر شب خون کو تحفظ حاصل ہو۔ رہنماوں نے کہا کہ جب تک کاغذات مال کے مطابق ہمارے اور پاڑہ چمکنی قبائل کے مابین فیصلہ نہیں کیا جاتا ہمارا یہ دھرنا جاری رہے گا
خبر کا کوڈ : 873895
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش