0
Sunday 12 Jul 2020 12:47

سندھ بیوروکریسی کی غیر ذمہ داری، میٹرک انٹر کے لاکھوں طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

سندھ بیوروکریسی کی غیر ذمہ داری، میٹرک انٹر کے لاکھوں طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا
اسلام ٹائمز۔ حکومتِ سندھ کی بیورو کریسی کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے صوبے میں میٹرک اور انٹر کے ایک ملین سے زائد طلبا کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن، محکمہ کالج ایجوکیشن اور محکمہ قانون کے سیکریٹریز کی عدم دلچسپی سندھ میں میٹرک اور انٹر کے طلبا کی براہ راست پروموشن میں آڑے آگئی، یاد رہے کہ کورونا وائرس کے سبب ملک کے دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی میٹرک کے امتحانات منسوخ کر دیئے گئے تھے اور اس کی جگہ طلبا کو براہ راست اگلی کلاس میں پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پروموشن پالیسی طے کی گئی اور اس راہ میں حائل قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے سفارشات پر مبنی سمری بنائی گئی، جسے محکمہ قانون سے گزار کر کابینہ میں پیش کیا جانا تھا۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ذرائع بتاتے ہیں کہ پہلے یہ سمری ایک ہفتے سے بھی زائد عرصے تک محکمہ قانون کی زینت بنی رہی اور ازاں بعد محکمہ قانون نے اس سمری پر بعض اعتراضات لگاتے ہوئے اسے واپس بھجوا دیا ہے اور کئی ہفتے گزر جانے کے بعد ان اعتراضات پر غور اور فیصلوں کیلئے جب جمعہ کو ایجوکیشن سے تعلق رکھنے والے حکام کا اجلاس بلایا گیا، تو سیکریٹری کالجز باقر نقوی کی عدم دستیابی کے سبب یہ اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

جس کے سبب سندھ وہ صوبہ ہے، جس کی حکومت اور متعلقہ بیورو کریسی کورونا وائرس سے متاثرہ تعلیمی صورتحال میں بھی اپنے طلبا کو بروقت ریلیف دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔ محکمہ قانون کے اعتراضات اور اسکول و کالج ایجوکیشن کے محکموں کے افسران کے اجلاس نہ ہونے کے سبب پروموشن پالیسی سندہ کابینہ کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش نہیں کی جا رہی، جس کے سبب سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں میٹرک اور انٹر کے نتائج کی تیاری کا عمل شروع نہیں ہو پا رہا، نتائج کے اجرا میں مسلسل تاخیر کے باعث سندھ میں میٹرک اور انٹر سسٹم کی تعلیم لینے والے طلبا کا نہ صرف ملک کے دوسرے صوبوں، بلکہ کیمبرج کے طلبا سے بھی پیچھے رہ جانے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ بلوچستان حکومت اپنے میٹرک اور انٹر کے طلبا کی براہ راست گریڈنگ کیلئے پروموشن پالیسی کی منظوری دے چکی ہے۔

فیڈرل بورڈ بھی طلبا کو بغیر امتحانات کے براہ راست پروموشن کی منظوری دے چکا ہے، جبکہ کیمبرج سسٹم کے تحت اے اور او لیول  کے طلبا grade predicted متعلقہ اسکولوں کی جانب سے تیار کرکے کیمبرج کو بھجوائے جا چکے ہیں اور کیمبرج کی جانب سے آئندہ ماہ اگست میں اے اور او لیول کے طلبا کے نتائج کے اجرا کی تاریخ دی جا چکی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ محکمہ قانون سندھ کی جانب سے پروموشن پالیسی کی سمری پر اعتراضات لگانے کے بعد اس سلسلے میں جو اجلاس جمعہ 10 جولائی کو بلایا گیا تھا، اسے اچانک ملتوی کرتے ہوئے اراکین کو بتایا گیا کہ چونکہ سیکریٹری کالجز بے انتہا مصروف ہیں اور ان کے پاس محکمہ فنانس کا چارج بھی ہے، لہٰذا آئندہ جو سیکریٹری کالجز دستیاب ہونگے اجلاس بلا لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 873949
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش