0
Sunday 12 Jul 2020 13:38

حکومت کا معیشت پر ریگولیٹری پابندیاں نرم کرنےکا فیصلہ

حکومت کا معیشت پر ریگولیٹری پابندیاں نرم کرنےکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم عمران خان نے اقتصادی تھینک ٹینک کے اجلاس میں ریگولیٹری پابندیوں کو نرم کرنے کی منظوری دے دی جن کا اسی ماہ ایک پیکیج کی صورت میں اعلان کیا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کے روز اقتصادی تھینک ٹینک کے اجلاس میں ریگولیٹری پابندیوں کونرم کرنے، معیشت کو ڈیجیٹل بنانے، نظرانداز کیے گئے شعبوں کی افادیت کو استعمال کرنے سمیت 8 شعبوں میں اصلاحات کیلیے 60 سے زیادہ سفارشات کی منظوری دے دی جن کا اسی ماہ ایک پیکیج کی صورت میں اعلان کیا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومتی قرضہ آسان اور محفوظ ہونے کی وجہ سے بینک اس میں ہرصورت سرمایہ کاری کرینگے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی وزیراعظم کی اس بات سے اتفاق کیا۔ وزیراعظم کو پیش کی گئی سفارشات میں سے انصف سٹیٹ بنک کے ریگولیٹری پراسس سے متعلق تھیں۔

ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بنک نے 20 سفارشات کو قبول کرنے پر اتفاق کیا اور بینکوں کی لیکویڈٹی کم کرنے سمیت ایک درجن تجاویز پر تحفظات کا اظہار کیا۔ جو تجاویز قبول کی گئیں ان میں اوورسیز پاکستانیوں کو بینکوں کے ذریعے ترسیلات بھجوانے میں سہولت دینے کیلئے ان کے ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھولنے،چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کیلئے قرضوں کی حد بڑھانے، عارضی اقتصادی ریلیف پیکج کی مدت میں مزید اضافہ کرنے اور معیشت کو ڈیجیٹل بنانے سے متعلق تھیں۔ مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے اپنی بریفنگ میں یوٹیلٹی بلوں میں کمی، ٹارگٹڈ سبسڈیز، ایف بی آر آپریشنز کی ٹیکس پالیسیاں علیحدہ علیحدہ کرنے اور صوبائی مالیات میں بہتری کی تجاویز پر روشنی ڈالی۔ اس وقت حکومت کو بجلی کے بلوں پر دی جانیوالی سبسڈی، گردشی قرضوں کو روکنے کیلئے بجلی کی قیمتیں بڑھانے کے چیلنج کا سامنا ہے۔ حکومت نے سال رواں کے بجٹ میں بجلی پر دی جانے والی سبسڈی میں 60 فیصد کمی کی ہے۔ وزارت توانائی نے اس کیلئے 366 ارب روپے مانگے تھے۔ اس دلدل سے نکلنے کی صورت میں آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی راہ میں ایک رکاوٹ دور ہو جائیگی۔
 
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بجلی پر ٹارگٹڈ سبسڈی کی حمایت کی اور کہا کہ موجودہ سبسڈی نظام سے امیر اور غریب دونوں برابر فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سبسڈی کا فائدہ غریب کو پہنچنا چاہیے۔ اس کیلیے حکومت نے احساس فلیگ شپ پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت صرف غریب اور ضرورت مند افراد کی امداد کی جائیگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت جلد ہی اوورسیز پاکستانیوں کے ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھولے گی تاکہ وہ پراپرٹی اور حکومتی سکیورٹیز میں آسانی سے سرمایہ کاری کرسکیں۔ اسٹیٹ بینک کی خو اہش تھی کہ ڈیجیٹل اکاؤنٹ قومی بچت کے مرکزی ڈائریکٹوریٹ میں کھولے جائیں لیکن کمپیوٹرائزیشن کے معاملات کی وجہ سے یہ تجویز قابل عمل قرار نہیں دی گئی۔

وزیراعظم نے اقتصادیترقی کا ‘‘آؤٹ آف باکس‘‘ حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا نے دیگرممالک کی طرح پاکستان کی اقتصادی ترقی کو بھی متاثر کیا ہے۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے ابتدائی دنوں سے ہی وبا اور اقتصادی سرگرمیوں میں توان کی حکمت عملی اختیار کی۔
خبر کا کوڈ : 873965
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش