0
Sunday 12 Jul 2020 22:58
عید الاضحٰی پہ کورونا کے پھیلنے کا خطرہ شدید ہے

بلوچستان کی مویشی منڈیوں میں بچوں، بزرگوں کا داخلہ ممنوع قرار

صوبے میں 40 ہزار نوکریوں کی راہ ہموار کر رہے ہیں، ترجمان بلوچستان حکومت
بلوچستان کی مویشی منڈیوں میں بچوں، بزرگوں کا داخلہ ممنوع قرار
اسلام ٹائمز۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شہوانی نے نیشنل پریس کلب میں پریس کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساڑھے چار ماہ قبل وزیر اعلٰی بلوچستان اور ڈاکٹر ظفر مراز نے کوئٹہ میں کورونا کے کیسز بتائے تھے، کورونا کا سامنا سب سے پہلے بلوچستان حکومت نے کیا تھا۔ پاکستان بھر کی طرح بلوچستان میں بھی ایس او پیز اور لاک ڈاؤن کے اثرات سامنے آئے جبکہ ملک میں عید کے موقع پہ سب سے زیادہ کورونا پھیلا۔ عید سے قبل 10500 کیسز تھے، مئی کے مہینے میں 41900 کیسز رپورٹ ہوئے۔ عید کے موقع پر ایس او پیز پر عملد در آمد نہ ہونے کی وجہ سے ایک لاکھ اضافی کیسز ہوئے، 450 فیصد اضافہ ہوا، ہمیں اس عید پر زیادہ کیسز بڑھنے کا خطرہ ہے، مویشی منڈیوں، بازاروں میں عید الاضحی کے موقع پر زیادہ رش ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس او پیز کا خیال نہ رکھا گیا تو کیسز میں بہت اضافہ ہو سکتا ہے، عید کے بعد ڈیڑھ ماہ میں 7300 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ عید کا تہوار ہمارے لئے باعث رحمت ہے، مقدس ہے لیکن وبائی کیفیت میں ہمیں خیال رکھنا ہو گا، اب تک گیارہ دنوں میں تین ہزار سے زیادہ ٹیسٹ کیے جس میں سے چھ سو کیسز مثبت آئے، گزشتہ روز 323 ٹیسٹ کیے جس میں سے 29 کیس مثبت نکلے، بلوچستان کے حالات بہتر ہو رہے ہیں لیکن احتیاط ضروری ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں ٹیسٹ کٹس کی کمی کے باعث بہت سی مشکلات کا سامنا تھا، لیبارٹریاں بھی کم ہیں، ہم بلوچستان کے عوام کو گزارش کر رہے ہیں کہ وہ سیمپلز دیں، 126 لوگوں کی بلوچستان میں اموات ہوئیں، 90 لوگ ایسے تھے، جنہوں نے اپنے سیملز فرام نہیں کیے، یہ 90 لوگ 126 لوگوں کے علاوہ ہیں۔ 3594 لوگ گھروں میں قرنطینہ ہیں، 16 لوگ ہسپتال میں ہیں، جن میں سے دس افراد روبہ صحت ہیں۔ بلوچستان حکومت نے عید الاضحی کیلئے ایس او پیز جاری کئے ہیں، جن پہ مجسٹریٹ کی نگرانی میں عملدرآمد ہو گا جبکہ مویشی منڈیوں میں بچوں اور بزرگوں کے داخلہ پر ممانعت ہو گی۔ ڈس انفیکٹ کیلئے سپرے کیے جائیں گے، پورے ملک میں سمارٹ لاک ڈاون نافذ کیا گیا لیکن بلوچستان میں اس کی بھی ضرورت محسوس نہیں ہوئی، بیس سے چالیس سال کے لوگوں میں چوالیس فیصد کیس رپورٹ ہوئے، بزرگوں میں بیس فیصد اور بچوں میں دس فیصد کیس رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں لوگوں سے گزارش کی گئی کہ عید کے موقع پر گاؤں دیہاتوں میں نہ جائیں مگر لوگوں نے بے احتیاطی کی، پھر بھی حکومت بلوچستان نے قابو پایا، پورے بلوچستان میں 68 قرنطینہ سنٹرز قائم کیے گیے، کٹس کی کمی ہونے کے باوجود وقتاً فوقتاً فراہمی جاری رکھی حالانکہ قرنطینہ کا انتظام کرنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی مگر ان کی گزارش پر بلوچستان نے بہتر انتظامات کیے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت شہوانی نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بھر پور تعاون کیا وزیر اعظم کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے وزیر اعلیٰ جام کمال سے ملاقات کر کے بلوچستان حکومت کے مطالبات پر نظر ثانی کی اس کے علاوہ کوئٹہ کراچی شاہراہ جہاں بہت سارے حادثات پیش آتے ہیں، ماضی میں حکومتوں نے اس پر کان نہیں دھرے لیکن اس پر ابھی توجہ دی جا رہی ہے، اس کی فزی بلٹی رپورٹ بنا کر مارچ تک پیش کر دی جائے گی، جلد ہی اس پراجیکٹ پر کام بھی شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چھ فیصد وفاقی نوکریوں کے کوٹہ پر بھی توجہ دی جائے گی، بلوچستان میں احساس محرومی ہے، انڈسٹریز نہیں ہیں، ذرائع نہ ہونے کے باعث نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لے کر گھومتے ہیں، اگلے سال بلوچستان کیلئے چالیس ہزار نوکریوں کی راہ ہموار کی جائے گی۔ ماضی کی حکومت نے سی پیک میں بلوچستان کو ترجیح نہیں دی مگر وزیراعظم عمران خان کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے بلوچستان کو سی پیک کیلئے اپنی ترجیحات میں شامل کیا۔ بلوچستان حکومت پر کرپشن کا جو داغ تھا وہ بھی موجودہ حکومت نے مٹا دیا، آج بلوچستان کا نام گڈ گورننس کے ساتھ لیا جاتا ہے۔ بلوچستان کی تاریخ کا پہلا کینسر ہسپتال بنایا جا رہا ہے۔ منرل کے حوالے سے بھی کام کیا جا رہا ہے۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شہوانی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا ویژن تھا، سمارٹ لاک ڈاأن اور اس پر عمل کرتے ہوئے پاکستان نے اس وبا پر کافی حد تک قابو پایا ہے، کام بہت ہیں لیکن وسائل کی کمی ہے مگر پھر بھی ہم اپنی طرف سے بہتر سے بہتر کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،وفاق سے بلوچستان کے اچھے تعلقات رہے ہیں اور آئندہ بھی بلوچستان صف اول کا کردار کرے گا، کورونا وبائی مرض کے باعث لاک ڈاﺅن کے دوران ہم نے 94 کروڑ کے راشن کی تقسیم کی اور کورونا سے گھروں میں قرنطینہ ہونے والے افراد کیلئے امیونٹی بوسٹنگ پیکج تشکیل دیا جا رہا ہے، تمام پاکستانی عوام سے گزارش ہے کہ خوشخبری ملنی شروع ہو گئی ہے، کورونا کیسز میں کمی ہو رہی ہے۔ ایس او پیز کا خیال کیا جائے عید کے موقع پر جتنی زیادہ احتیاط کر سکتے ہیں کریں، ورنہ دوبارہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا، عوام کا تعاون رہے گا تو بہت جلد اس وباء سے مکمل آزادی ہو جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 874034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش