0
Thursday 16 Jul 2020 09:51

لاہور پولیس نے بانیان مجالس سے شورٹی بانڈز لینا شروع کر دیئے

لاہور پولیس نے بانیان مجالس سے شورٹی بانڈز لینا شروع کر دیئے
اسلام ٹائمز۔ لاہور پولیس نے بانیانِ مجالس سے شورٹی بانڈز لینا شروع کر دیئے۔ جس میں حلفیاً بیان لیا جا رہا ہے کہ مجلس عزاء میں کوئی ایسا خطیب یا ذاکر مجلس نہیں پڑھے گا جو مقدسات کی شان میں گستاخی کرتا ہو یا فرقہ واریت پھیلاتا ہو۔ شورٹی بانڈ میں پابند کیا جا رہا ہے کہ دوران مجلس ایسی کوئی بات نہیں کی جائے گی، جس سے مخالف فرقے کی دل آزاری ہو۔ شورٹی بانڈ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے مقرر یا ذاکر کو بھی مدعو نہیں کیا جائے گا جس کا نام فورتھ شیڈول میں ہو یا اس کی زباں بندی یا ضلع بندی کی گئی ہو، یا وہ ماضی میں کبھی اس کا شکار رہا ہو۔

شورٹی بانڈ میں یہ بھی پابندی لگائی گئی ہے کہ مجلس کیلئے استعمال ہونیوالے لاوڈ سپیکر کی آواز صرف امام بارگاہ کے اندر تک محدود رہے گی اگر آواز باہر آتی ہے تو اس کا ذمہ دار بانی مجلس ہوگا۔ شورٹی بانڈ کے آخر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر مذکورہ بالا پابندیوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو بانی کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دوسری جانب بانیانِ مجالس نے شورٹی بانڈ کی شرائط پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بانیان کا کہنا ہے کہ شرپسند اور متنازع خطاب کرنے والے کسی خطیب یا ذاکر کو پہلے ہی ہم مجلس پڑھنے کی اجازت نہیں دیتے جبکہ لاوڈ سپیکر کی آواز امام بارگاہ تک کیسے محدود رکھی جائے جبکہ عزاداروں کی کثیر تعداد امام بارگاہ بھر جانے سے باہر موجود ہوتی ہے۔ بانیان نے کہا ہے کہ پولیس کو ایسے بانڈز ہماری مشاورت سے بنانے چاہیں۔
خبر کا کوڈ : 874747
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش