1
Friday 17 Jul 2020 23:16

ہم سب کچھ کھو چکے ہیں، حوثیوں کیساتھ مذاکرات کرنا چاہئیں، عصام شریم

ہم سب کچھ کھو چکے ہیں، حوثیوں کیساتھ مذاکرات کرنا چاہئیں، عصام شریم
اسلام ٹائمز۔ سابق یمنی مستعقی حکومت کی ایڈوائزری کونسل کے رکن عصام شریم نے کہا ہے کہ اس (مستعفی یمنی) حکومت کا کام سوائے سعودی فوجی اتحاد کے غلط سلط کاموں کو قانونی بنانے کے، اور کچھ نہیں۔ عصام شریم نے عرب نیوز چینل الجزیرہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ یمن کی مستعفی حکومت سب کچھ کھو چکی ہے، نہ اس کے پاس شمال ہے، نہ جنوب اور نہ ہی مغرب۔ مستعفی یمنی حکومت کی ایڈوائزری کونسل کے رکن نے کہا کہ غلط منصوبوں و پیشین گوئیوں اور سعودی جرائم کی بناء پر حوثیوں کو پورے خطے میں ایک مرکزی حیثیت حاصل ہو چکی ہے۔

مستعفی یمنی حکومت کی ایڈوائزری کونسل کے رکن عصام شریم نے الجزیرہ عرب نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام حوثیوں کی جانب متمائل ہو چکی ہے اور انہوں نے حوثیوں کی باتوں اور ان کی سوچوں پر ایمان لانا شروع کر دیا ہے۔ عصام شریم نے کہا کہ ایسی صورتحال میں انصار اللہ یمن کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی انہیں کہتے ہیں کہ سعودی فوجی اتحاد ایک ایسا دشمن ہے جو یمن پر قبضہ کر کے اسے کئی ایک حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے اور یمنی عوام ان پر تہہ دل سے یقین کرتے ہیں۔

عصام شریم نے اپنے انٹرویو میں ایسے وسیع بین الیمنی مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہوئے جس میں سعودی فوجی اتحاد کی مداخلت شامل نہ ہو، کہا کہ سعودی فوجی اتحاد نے یمن کو تباہ کر ڈالا ہے۔ سابق یمنی حکومت کی ایڈوائزری کونسل کے رکن عصام شریم نے یمن کے اندر اقوام متحدہ کے کردار و مقام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے یمن کو نہ صرف اپنے حال پر چھوڑ رکھا ہے بلکہ ایک بحران قرار دے کر اُسے عمدی طور پر بھلا بھی دیا ہے۔ عصام شریم نے اپنے انٹرویو کے آخری حصے میں مسئلۂ یمن کو حقیقت کی نگاہ سے دیکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یمن کو قانونی حکومت یا بغاوت پر مبنی حکومت کی نگاہ سے دیکھنا غلط ہے۔
خبر کا کوڈ : 875071
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش