0
Friday 17 Jul 2020 23:54

پی ٹی آئی نے کلبھوشن کو سہولت فراہم کرنے کیلئے آرڈیننس پیش کیا، بلاول بھٹو زرداری

پی ٹی آئی نے کلبھوشن کو سہولت فراہم کرنے کیلئے آرڈیننس پیش کیا، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سہولت فراہم کرنے کے لئے خفیہ آرڈیننس پیش کیا ہے۔ سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے خفیہ آرڈیننس پیش کیا، جس سے متعلق نہ اپوزیشن کو بتایا گیا نہ پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سہولت فراہم کرنے کے لئے آرڈیننس پیش کیا ہے، یہ آرڈیننس غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، حکومت بھارتی جاسوس کو سہولت کیوں دے رہی ہے؟ آرڈیننس کا کلبھوشن نے فائدہ لینے سے انکار کردیا ہے جبکہ اس نے بھارت کا جاسوس ہونےکا اعتراف کرلیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آرڈیننس لانے کی ضرورت بھی تھی تو حکومت کو اپوزیشن اور عوام کو بتانا چاہیئے تھا، یہ حکومت کا غیر معمولی اقدام ہے، اگر اس قسم کا آرڈیننس ہم لے آتے تو ہمارا جینا حرام کردیا جاتا، اگر ایسا آرڈیننس ہم لے آتے تو دفاع پاکستان کونسل اسلام آباد میں دھرنا دے دیتی۔

بلاول نے کہا کہ پاکستان میں قانون سب کے لئے ایک ہونا چاہیئے، خورشید شاہ کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے اور وہ واحد رکن اسمبلی ہیں جن کی ضمانت نہیں ہو رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم ملک کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہیئے، عمران خان پی ٹی آئی اور سوشل میڈیا کے وزیر اعظم ہیں، عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم بننے کو تیار نہیں، وہ ملک کی قیادت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے، وہ کہتے ہیں خارجہ پالیسی ان کی سب سے بڑی کامیابی ہے، کلبھوش کو آرڈیننس دے رہے ہیں، کیا یہ آپ کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو واپس ون یونٹ فارمولا پر لے جانا چاہتے ہیں، آج بھی این ایف سی پر حملے ہو رہے ہیں، عمران خان کہتے ہیں وزرائے اعلیٰ ڈکٹیٹرز ہیں جبکہ اس سال سندھ کو 229 ارب روپے کم ملے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ لوگ جے آئی ٹی، جے آئی ٹی کھیل رہے ہیں اور لیاری کے عوام کی کردار کشی کررہے ہیں، کراچی میں رہنے والوں کو پتا ہے جب پورا کراچی جل رہا تھا تو آپ لیاری میں پناہ لیتے تھے، جب کراچی بند ہوتا تھا تو جرائم لیاری سے نہیں ہوتے تھے وہ جرائم کوئی اور کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کے گینگسٹرز اسامہ بن لادن سے تو کم تھے، اسامہ بن لادن کی جے آئی ٹی ہم نے آج تک نہیں دیکھی، احسان اللہ احسان اے پی ایس سانحے میں ملوث تھا اور پی ٹی آئی حکومت میں چھوڑ دیا گیا، عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہیں تو احسان اللہ احسان سے دھمکی دی جاتی ہے جبکہ کراچی میں سب سے خطرناک گینگسٹرز لیاری کے نہیں نائن زیرو کے تھے۔
خبر کا کوڈ : 875079
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش