QR CodeQR Code

دوہری شہریت کے حامل مشیران و معاونینِ خصوصی ملک کا کاروبار چلا رہے ہیں، لیاقت بلوچ

19 Jul 2020 22:28

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر کا کہنا تھا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ دو پاکستان نہیں ایک پاکستان کے اصول کو عملاً نافذ کیا جائے، مشکوک اور فسادی مشیروں سے قوم کی جان چھڑائی جائے۔


اسلام ٹائمز۔ مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے منصورہ میں اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے منتخب قومی، صوبائی و سینیٹ ممبران پر غیر منتخب افراد کو ترجیح دی۔ کاروبار حکومت ان مشیروں، معاونین خصوصی پر چل رہا ہے جبکہ ان کی شہریت امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، ملائیشیا کی ثابت ہوگئی ہے۔ ایک منتخب وزیراعظم اقامہ کی بنیاد پر فارغ کردیا گیا، کابینہ اجلاس اور اہم قومی امور کے لیے نمائندگی کرنے والے دوہری شہریت، گرین کارڈ، اقامہ رکھنے والوں کو بھی برطرف کیا جائے۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ دو پاکستان نہیں ایک پاکستان کے اصول کو عملاً نافذ کیا جائے، مشکوک اور فسادی مشیروں سے قوم کی جان چھڑائی جائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی ضرورت اسلامی، نظریاتی یکساں نصاب اور نظام تعلیم ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تعلیمی نصاب سازی سنجیدہ عمل ہے، قومی تعمیر، مستقبل کی نسل کی تعلیم، تہذیب، اخلاقیات و ثقافتی تہذیب اس کے ساتھ وابستہ ہے۔ یکساں قومی نصاب تعلیم کی آڑ میں دو قومی نظریہ اور قومی زبان اردو کی بے دخلی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستان کی معیشت، قومی پالیسی سازی و نظام تعلیم سیکولر عناصر، عالمی ایجنڈے اور اغیار کے تابع کردیا ہے۔ عمران خان سرکار ہر محاذ پر نااہل اور مشکوک ہوتی جارہی ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کا اہم اجلاس 23 جولائی کو گلگت میں منعقد ہوگا۔ عید قربان، ماہ محرم اور تمام مسالک کے درمیان ہم آہنگی کے امور پر لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ مساجد، مدارس، علماء کرام، مشائخ عظام پوری قوم کو دینی وحدت پر متحد اور منظم کرنے کے لیے اپنا قومی فرض اور کردار ادا کرتے رہیں گے۔ 


خبر کا کوڈ: 875412

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/875412/دوہری-شہریت-کے-حامل-مشیران-معاونین-خصوصی-ملک-کا-کاروبار-چلا-رہے-ہیں-لیاقت-بلوچ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org