1
Sunday 19 Jul 2020 23:58

ایران-چین باہمی تعاون کا معاہدہ رُکوانے کیلئے اسرائیل کو ایڑی چوٹی کا زور لگا دینا چاہئے، صیہونی اخبار

ایران-چین باہمی تعاون کا معاہدہ رُکوانے کیلئے اسرائیل کو ایڑی چوٹی کا زور لگا دینا چاہئے، صیہونی اخبار
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل سے تعلق رکھنے والی معروف اخبار "یروشلم پوسٹ" (Jerusalem Post) نے اپنے اداریئے کے اندر ایران و چین کے درمیان طے پانے والے ممکنہ "25 سالہ باہمی تعاون کے پروگرام" کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں اسرائیل کو لاحق شدید پریشانی پر تبصرہ کیا ہے۔ یروشلم پوسٹ نے اپنے اداریئے میں لکھا ہے کہ جب اسرائیل کے لئے ایران کا سنجیدہ خطرہ وقوع پذیر ہو جائے گا تب (اسرائیلی وزیراعظم) بنجمن نیتن یاہو کو "اپنے نظریات پر شرمندگی اٹھانے والے شخص" کے طور پر کوئی نہیں پہچانے گا۔ صیہونی اخبار نے لکھا کہ بنجمن نیتن یاہو اور (اقوام متحدہ میں اسرائیلی نمائندے) "دانی دانون" نے مل کر ایران پر اقوام متحدہ کی اسلحے کی پابندیاں برقرار رکھنے کی امریکی کوششوں کی حمایت تو کی تھی تاہم بڑی طاقتوں نے پہلے سے ہی یہ واضح کر دیا تھا کہ وہ ایران پر اسلحے کی پابندیوں کے برقرار رکھے جانے کے حق میں نہیں۔ صیہونی اخبار نے لکھا کہ بڑی طاقتیں اقوام متحدہ کی جانب سے ایران پر لاگو اسلحے کی پابندیوں کے ختم ہو جانے سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں جبکہ اس حوالے سے اسرائیل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان انتہائی مبہم اور بےتاثیر ہیں۔

اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ نے ایران کے ساتھ چین و روس کے مثبت تعلقات پر ماتم کرتے ہوئے لکھا کہ پینٹاگون کی آخری رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور روس ایران پر عائد اقوام متحدہ کی اسلحے کی پابندیوں کے ختم ہونے کے بعد اکتوبر کے مہینے میں ایران کو جنگی ہیلی کاپٹرز، جیٹ طیارے اور ٹینکوں سمیت انواع و اقسام کا اسلحہ بیچنا چاہتے ہیں۔ یروشلم پوسٹ نے ایران و چین کے قریبی تعلقات پر رونا روتے ہوئے لکھا کہ چین تو اس سے بھی دو قدم آگے بڑھ چکا ہے کیونکہ رپورٹس کے مطابق ایران و چین سکیورٹی و اقتصادی میدانوں میں 25 سالوں پر محیط، اربوں ڈالرز مالیت کے ایک انتہائی وسیع معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔ صیہونی اخبار نے لکھا کہ ایران و چین کے درمیان ممکنہ طور پر طے پانے والا یہ معاہدہ تہران اور شنگھائی کے درمیان انتہائی نزدیکی فوجی تعلقات بھی استوار کر دے گا جن میں مشترکہ فوجی مشقیں، مشترکہ تحقیق و اسلحوں کی پیشرفت اور ایک دوسرے کو اطلاعات کی فراہمی بھی شامل ہو گی۔

اسرائیلی اخبار نے قریب الوقع ایران-چین اقتصادی و فوجی معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران و چین کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر تاحال دستخط نہیں ہوئے لیکن اسرائیلی کابینہ کو چاہئے کہ وہ ان اتفاقات کا گہری تشویش کے ساتھ بغور جائزہ لے۔ صیہونی اخبار نے لکھا کہ ایرانی فوج کو ملنے والی ہر نئی سہولت ممکنہ طور پر اسرائیل کے خلاف استعمال ہو سکتی ہے جبکہ چین کی وسیع دولت کا ایرانی بینکوں میں بھر جانا اور ایرانی انفراسٹرکچر و مواصلات کے وسیع منصوبوں کا شروع ہو جانا اس بات کا باعث بنے گا کہ ایرانی حکومت اپنے ساتھ وابستہ گروہوں پر اور زیادہ خرچ کرنا شروع کر دے۔ اس اخبار نے لکھا کہ چین اسرائیل کے لئے ایرانی خطرے کو سنجیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھتا جبکہ اس (اسرائیل کے خلاف ایرانی موقف) کو چین "عالمی سطح پر زیادہ سے زیادہ اثرورسوخ حاصل کرنے کے لئے ایرانی شور شرابا" سمجھتا ہے تاہم اسرائیل اس کو انتہائی سنجیدہ لیتا ہے۔ صیہونی اخبار نے لکھا کہ ایران "اسرائیل کو صفحۂ ہستی سے مٹا دینے" کے اپنے موقف سے بھی بہت آگے بڑھ گیا ہے جبکہ اس وقت ایران نہ صرف فلسطینی مزاحمتی محاذ و حزب اللہ کی مالی مدد بلکہ (اسرائیل کی) شمالی سرحدوں کے نزدیک اپنی چوکیاں بنانے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔

صیہونی اخبار یروشلم پوسٹ نے باہمی تعاون کے ممکنہ ایران چین معاہدے کو کامیاب نہ ہونے دینے پر زور دیتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل کو چاہئے کہ وہ چین کے لئے ان مسائل کو شفاف بنانے میں اپنی تمام توانائیاں صرف کر دے اور ایران کے ساتھ چین کے ممکنہ معاہدے کی ناکامی کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دے۔ اس اخبار نے اپنے اداریئے کے آخر میں لکھا کہ بنجمن نیتن یاہو نے چین جیسے ایشیائی ممالک کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات میں بہتری لانے کے حوالے سے اپنے کردار پر بارہا بات کی ہے تاہم بنجمن نیتن یاہو کو چاہئے کہ وہ ان ممالک کو کہہ دے کہ اسرائیل کی سلامتی کسی بھی دوسری چیز سے زیادہ اہم ہے۔ اسرائیلی اخبار کا لکھنا تھا کہ اب وقت آن پہنچا ہے کہ ان تعلقات کو اسرائیلی سلامتی کے لئے استعمال کیا جائے تاکہ جب چین ایران کے ساتھ اپنی تجارت کو عملی شکل دے تو اسرائیل چین کے ساتھ موجود اپنے تجارتی تعلقات پر نظر ثانی شروع کر دے۔
خبر کا کوڈ : 875421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش