0
Wednesday 22 Jul 2020 20:26

حکومت ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے، علامہ ساجد نقوی

حکومت ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے عدالت عظمیٰ کے خواجہ برادران کیخلاف نیب کیس سے متعلق 87 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک اہم فیصلہ ہے اور تفصیلی فیصلے میں اہم بنیادی سوالات اور نکات کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی، جن پر عمل پیرا ہو کر ہی ملک میں آئین کی بالادستی اور قانوں کی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر شہری کے ساتھ یکساں سلوک کو یقینی بنائے اور اس کی زندگی، وقار، عزت اور جان و مال کو مکمل تحفظ حاصل ہو، گرفتاری کا اختیار کسی کو دبانے اور ہراساں کرنے کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیئے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اداروں کے امتیازی رویئے کے باعث اداروں کا اپنا امیج متاثر ہو رہا ہے اور اس کی غیر جانبداری سے عوام کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے، جس کی نشاندہی عدالت عظمیٰ نے اپنی آبزرویشن میں کی ہے کہ ملک میں قانون اور آئین کی بالادستی کی کوششوں کو پوری قوت سے دبایا گیا ہے۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائے۔ عدالت عظمیٰ کی آبرزویشن درست ہے کہ مہذب معاشروں میں مجرم قرار دینے کے بعد سزا شروع ہوتی ہے، ٹرائل سے پہلے یا دوران، سزا اذیت کا باعث، گرفتاری کا اختیار ظلم اور ہراسانی کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیئے۔ آئین میں انسانی احترام کا حق غیر مشروط ہے، کسی بھی حالات میں ختم یا کم نہیں کیا جاسکتا۔ آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ملک میں عدل و انصاف کی بالادستی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں تاریخ ساز کردار ادا کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 875979
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش