0
Thursday 23 Jul 2020 11:50

جی بی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل میں بیوروکریسی نے خاموشی سے ترمیم کر دی

جی بی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل میں بیوروکریسی نے خاموشی سے ترمیم کر دی
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی میں کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کے بل میں بیوروکریسی کی جانب سے خاموشی سے ترمیم کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز کو حاصل دستاویز کے مطابق سابقہ نون لیگ کی حکومت کے آخری ایام میں جی بی اسمبلی میں جی بی کے ساڑھے چار ہزار کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے  کے بل کی منظوری دی گئی تھی۔ گورنر کے دستخط کے بعد گزٹ آف پاکستان میں شائع ہونے سے قبل بیوروکریسی نے بل میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے ملازمین کو بھی شامل کر دیا۔

یہ انکشاف اس وقت ہوا جب بل گزٹ آف پاکستان میں شائع ہوا۔ بل کے اوریجنل مسودے میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے ملازمین کے حوالے سے کوئی ذکر نہیں تھا تاہم گزٹ میں شائع ہونے والے بل میں ڈیپوٹیشن پر آنے والے ملازمین کو بھی شامل کر دیا گیا جس کے تحت ڈیپوٹیشنسٹ کو یہ آفر کی گئی ہے کہ وہ بھی ون ٹائم آفر کے تحت اس بل کے ذریعے جی بی حکومت کے کسی بھی محکمے میں مستقل ہو سکیں گے۔ تحریف شدہ بل میں کہا گیا ہے کہ ڈیپوٹیشن پر موجود وہ ملازمین جن کے پاس گلگت بلتستان کا ڈومیسائل ہو اور وہ وفاق یا صوبے کے کسی بھی محکمے کا ریگولر ملازم ہو، کو ون ٹائم آفر کے طور پر پیشکش ہوگی کہ چاہے تو وہ جی بی حکومت میں مکمل طور پر ضم ہو جائیں یا وہ اپنے محکمے میں واپس چلے جائیں۔

یاد رہے کہ گورنر، سپیکر اور نون لیگ کی سابق حکومت کے درمیان تنازعات کے بعد اس بل کو پرائیوٹ بل کے طور پر منظور کروایا گیا تھا اور یہ بل سابق اپوزیشن لیڈر نے پرائیویٹ حیثیت سے پیش کیا تھا۔ اگر اس بل میں ڈیپوٹیشن والوں کو بھی شامل کیا گیا تو بہت سارے کنٹریکٹ ملازمین مستقل ہونے سے رہ جائیں گے۔ دوسری جانب ماہرین کے مطابق جی بی اسمبلی نے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کیلئے بل کی منظوری دی تھی، ڈیپوٹیشن پر موجود ملازمین پہلے ہی مستقل ہیں، ان کا اس بل سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق ہی نہیں بنتا۔
خبر کا کوڈ : 876063
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش