0
Sunday 26 Jul 2020 23:27

تحفطِ بنیادِ اسلام ایکٹ آئین پاکستان سے متصادم، ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے، جے ایس او گلگت

تحفطِ بنیادِ اسلام ایکٹ آئین پاکستان سے متصادم، ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے، جے ایس او گلگت
اسلام ٹائمز۔ جے ایس او گلگت ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تحفطِ بنیادِ اسلام ایکٹ ملکی آئین اور قانون سے متصادم اور بنیادی انسانی و شہری آزادیوں کی خلاف ورزی ہے۔ مزکورہ ایکٹ دراصل ملکِ عزیز پاکستان میں فرقہ واریت اور انتشار پھیلانے کی مذموم سازش ہے، ہم حکومتِ پنجاب کے اس عمل کی بھرپور انداز میں مزمت کرتے ہیں اور اس ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ پنجاب حکومت بالخصوص مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے چوہدری برادران ایک فرقہ پرست دہشت گرد گروہ کا ہمنواء بن کر دانستہ طور پر ملکِ عزیز پاکستان کو ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

بیان کے مطابق مزکورہ ایکٹ پاکستان میں بسنے والے دیگر مکاتبِ فکر کے عقائد اور نظریات کے برخلاف ترتیب دیا گیا ہے، بالخصوص محرم کی آمد سے بیشتر ایسے ایکٹ کا منظور ہونا اسے اور مشکوک بنا دیتا ہے کیونکہ اس ایکٹ کو محرم کی مجالس کے خلاف بطور قانونی ہتھیار استعمال کرنے کا اندیشہ ہے۔ لہٰذا ہم اس ایکٹ کو ہر اس مکتبِ فکر بالخصوص شیعہ عقائد پر قدغن لگانے کی ناکام کوشش سے تعبیر کرتے ہیں کہ جو مختلف شکلوں اور انداز میں اہلبیتِ رسولؐ اور اصحابِ کرام سے عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ زیرِ بحث ایکٹ کو عالمی تناظر میں بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ مزکورہ ایکٹ بین الاقوامی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور خطے میں موجود ان کے سہولت کار ممالک کی پشت پناہی میں پاکستان کے اندر تکفیریت کو فروغ دیتے ہوئے مذہبی انتشار پھیلانے اور فرقہ واریت کے ذریعے ملک میں جاری سی پیک جیسے میگا پراجیکٹس اور ترقیاتی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، ہم اس ایکٹ کو عالمی سیاست کے تاظر میں پاکستان کی داخلی سلامتی کے خلاف گھناٶنی سازش سے تعبیر کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پنجاب حکومت، چوہدری برادران اور بدنامِ زمانہ دہشت گرد گروہ اور پنجاب اسمبلی میں ان کا نمائندہ اس سازش میں بطور مُہرہ استعمال ہونے والے کردار ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ گورنر پنجاب ایسے فتنہ پرور قانون پر دستخط سے اجتناب کریں اور واپس پنجاب اسمبلی بھیجتے ہوئے اس بات کی سفارش کریں کہ تمام مسالک اور سٹیک ہولڈرز کو اس بل کےحوالے سے اعتماد میں لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 876705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش