1
Monday 27 Jul 2020 18:24

اسلحہ ڈالنے کے عوض ملنے والی 15 ارب ڈالر کی پیشکش ٹھکرا دی ہے، اسمعیل ہنیہ

اسلحہ ڈالنے کے عوض ملنے والی 15 ارب ڈالر کی پیشکش ٹھکرا دی ہے، اسمعیل ہنیہ
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیکرٹری سیاسیات اسمعیل ہنیہ نے اسلحہ ڈالنے کے عوض 2 ماہ قبل ملنے والی 15 ارب ڈالر کی پیشکش کا انکشاف کیا ہے۔ حماس کے سیکرٹری سیاسیات نے قطری ای مجلے "لوسیل" کو دیئے گئے انٹرویو میں پہلی مرتبہ اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2 ماہ قبل بڑی طاقتوں کے بعض نمائندے ہمارے پاس آئے تھے جنہوں نے غزہ کے اندر ایئرپورٹ و بندرگاہ کی تعمیر سمیت 15 ارب ڈالر کے ترقیاتی منصوبوں کی پیشکش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتوں نے اپنی پیشکش ٹالثوں کے ذریعے ہم تک پہنچائی تھی۔

قطری ای مجلے کو دیئے گئے انٹرویو میں اسمعیل ہنیہ نے کہا کہ بڑی طاقتیں اپنی پیشکش کے عوض چاہتی تھیں کہ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کے فوجی شعبے کو تحلیل کر کے پولیس میں ضم کر دیا جائے۔ حماس کے سیکرٹری جنرل نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیشکش دینے والوں کا مطالبہ تھا کہ مزاحمتی محاذ اپنا بھاری اسلحہ، خصوصا تل ابیب اور اس سے آگے تک مار کرنے والے راکٹس، بھی ڈال دے۔ انہوں نے کہا کہ اس پیشکش کے ذریعے وہ غزہ کی پٹی کو الگ تھلگ کر کے مزاحمتی محاذ کا خاتمہ چاہتے تھے۔

حماس کے سیکرٹری سیاسیات نے کہا کہ فطری تقاضوں کے مطابق اس پیشکش کو ٹھکرا دیا گیا تھا کیونکہ کوئی بھی ایسا ترقیاتی منصوبہ قبول نہیں کیا جا سکتا جس کی قیمت فلسطین، مزاحمت، قدس، فلسطینی قوم اور مغربی کنارے سے ہاتھ اٹھانا قرار پائے۔ اسمعیل ہنیہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ کے محاصرے کے فی الفور خاتمے کے خواہاں ہیں جبکہ بندرگاہ اور غزہ کے ترقیاتی منصوبوں کو اپنے حق کے طور پر حاصل کرنا چاہتے ہیں نہ کہ طرف مقابل کے سیاسی اصولوں کو قبول کرنے یا اسلحہ رکھنے کی شرط پر۔
خبر کا کوڈ : 876887
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش