0
Monday 27 Jul 2020 19:28
ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے خود ہی قانون شکنی کر رہے ہیں

لاپتہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کا کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج، اپنے پیاروں کی فوری بازیابی کا مطالبہ

ہمیں احتجاجی تحریک یا دھرنوں کی جانب نہ دھکیلا جائے، مقررین
لاپتہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کا کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج، اپنے پیاروں کی فوری بازیابی کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے رہنما علامہ مبشر حسن نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات تاریخ انسانیت کے مشکل ترین حالات ہیں، ملک بھر میں سال، دو سال اور دس سال سے زائد عرصے سے بھی لوگ لاپتہ ہیں، ملک بھر کی طرح کراچی سے بھی دو درجن سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں، دنیا کے مختلف ممالک سمیت ہمارے یہاں بھی کورونا وائرس کی وجہ سے قیدیوں کو رہا کیا گیا، ہمارے لاپتہ افراد کو اس دوران بھی رہا نہیں کیا گیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علی اویس سمیت لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ علامہ مبشر حسن نے کہا کہ عید الفطر پر ہمیں امید تھی کہ شاید ہمارے پیارے اب واپس آجائیں، لیکن عید پر بھی انہیں رہا اور بازیاب نہیں کرایا گیا، اب دوبارہ عید قرباں  آگئی ہے۔

علامہ مبشر حسن نے کہا کہ اگر لاپتہ افراد کسی مجرم میں ملوث ہیں، تو ان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے، عدلیہ لاپتہ افراد کو بازیاب کروائے، ان کے اہل خانہ کے دکھ درد کو محسوس کریں۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے گزشتہ سال صدر مملکت کے گھر کے سامنے کزاچی میں احتجاج کے بعد صدر پاکستان کی جانب سے وعدہ کیا گیا تھا کہ ان افراد کو بہت جلد بازیاب کرا لیا جائے گا، مگر صدر مملکت کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوا، قانون نافذ کرنے والے ادارے کہتے ہیں کہ لاپتہ لوگ ان کے پاس نہیں، تو کیا بیرون ملک کی ایجنسیاں انہیں لے گئیں، آئین پاکستان کے مطابق جسے بھی گرفتار کیا جائے گا، اسے چوبیس گھنٹوں میں عدلتوں میں پیش کیا جائے گا، ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے خود ہی قانون شکنی کر رہے ہیں، ہمیں احتجاجی تحریک یا دھرنوں کی جانب نہ دھکیلا جائے۔

احتجاج سے خطاب میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علی اویس کا کہنا تھا کہ لاپتہ شیعہ افراد محب وطن پاکستانی ہیں، بانیان پاکستان کی اولادوں کو دیوار سے لگانے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، گزشتہ کئی برسوں سے ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے سرمایہ وطن ڈاکٹروں، انجینئرز، سرمایہ داروں سمیت زاکرین و علماء کو سفاک دہشتگروں کی جانب سے دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور مجرموں کو گرفتار نہیں کیا گیا، جبکہ دوسری جانب ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے بے گناہ افراد کو جبری لاپتہ کیا گیا، جو پوری ملت جعفریہ کے خلاف سازش ہے۔ علی اویس نے صدر و وزیر اعظم پاکستان، آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ جبری گمشدہ شیعہ افراد کو بازیاب کرائیں، تاکہ وہ اپنے پیاروں سے مل سکیں۔
خبر کا کوڈ : 876899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش