QR CodeQR Code

تحفظ بنیاد اسلام بل پاکستان کی سالمیت کیخلاف ہے

علمائے اہلسنت نے تحفظ بنیاد اسلام بل کو تحفظ خارجیت بل قرار دیدیا

27 Jul 2020 19:43

لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس میں رہنماوں کا کہنا تھا کہ نے تحفظِ بنیادِ اسلام بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بل کو بنیاد اسلام بل نہیں بلکہ بنیاد خارجیت بل کہتے ہیں، اگر بل ایکٹ بن جاتا ہے تو ہم پھر کوئی دینی بات ضابطہ تحریر میں نہیں لا سکتے، یہ بل اہل سنت کی نسلوں کو تبدیل کرنے کی سازش ہے۔


اسلام ٹائمز۔ اہل تشیع کے بعد اہل سنت بھی پنجاب اسمبلی سے پاس ہونیوالے متنازع تحفظ بنیاد اسلام بل کیخلاف میدان میں آ گئے۔ مرکزی علمائے اہلسنت پاکستان کے رہنماوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران تحفظِ بنیادِ دین اسلام بل کو تحفظِ خارجیت بل قرار دے دیا۔  مرکزی علمائے اہلسنت پاکستان کے رہنما ڈاکٹر علامہ شبیر انجم، مولانا محمد مفتی آصف نعمانی، پروفیسر فاروق سعیدی، علامہ عاصم مخدوم، اصغر عارف چشتی نے تحفظِ بنیادِ اسلام بل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بل کو بنیاد اسلام بل نہیں بلکہ بنیاد خارجیت بل کہتے ہیں، اگر بل ایکٹ بن جاتا ہے تو ہم پھر کوئی دینی بات ضابطہ تحریر میں نہیں لا سکتے، یہ بل اہل سنت کی نسلوں کو تبدیل کرنے کی سازش ہے۔ جسے مسترد کرتے ہیں۔

رہنماوں کا کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے کہ ہم اذان سے قبل آلِ محمد پر  بھی درود و سلام پیش کرتے ہیں اور صحابہ کرام پر بھی سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ فورا اس بل کو واپس لیا جائے اور علما اہلِ سنت کی تشویش کے پیشِ نظر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور  اس بل پر دستخط نہ کریں۔ رہنماوں نے کہا کہ یہ بل پاکستان کی سالمیت کیخلاف ہے، ہم اہلِ سنت کیخلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کسی نہ کسی طریقے سے شیعہ سنی فساد پیدا کر رہی ہے، مندر جتنے مرضی تعمیر کیئے جائیں مگر وہ مذہبی لوگوں کو ٹارچر نہیں کر سکتے۔

رہنماوں کا کہنا تھا کہ صحیح بخاری و مسلم جو کہ اہلسنت کی مقدس کتب ہیں وہاں حضرت امام حسن علیہ السلام لکھا ہوا ہے، خاتونِ جنت حضرت فاطمہ کو سلام  اللہ علیہا کہہ کے لکھا گیا ہے، ہمارے اکابرین بھی اہلبیت کیلئے علیہ السلام کے الفاظ ہی استعمال کرتے تھے۔ رہنماوں نے کہا کہ بل کے محرکین اپنا عقیدہ و تکفیری نظریات دوسرے مکاتب فکر پر مسلط نہیں کر سکتے، یہ پاکستان اہل تشیع اور اہلسنت نے مل کر بنایا تھا اور آج جو فرقہ واریت کے بیج بونے جا رہے ہیں، انہوں نے قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی۔ علمائے کرام نے گورنر پنجاب سے درخواست کی کہ اس بل کو روک دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل ملک میں فرقہ واریت کی آگ لگانے کی سازش ہے، جسے شیعہ اور سنی مل کر ناکام بنا دیں گے۔


خبر کا کوڈ: 876904

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/876904/علمائے-اہلسنت-نے-تحفظ-بنیاد-اسلام-بل-کو-خارجیت-قرار-دیدیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org