0
Monday 27 Jul 2020 21:38

متنازع تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ ایک سازشی بل ہے، خانم حنا تقوی

متنازع تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ ایک سازشی بل ہے، خانم حنا تقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین نے بھی تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ کو متنازع قرار دے دیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی سیکرٹری جنرل خانم حنا تقوی نے دیگر عہدیداران کے ہمراہ وحدت ہاؤس شادمان لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ متنازع تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ ایک سازشی بل ہے، 73 کے آئین میں شق نمبر 20-27 اور 28 میں مفصل قانون موجود ہے، آئین کی موجودگی میں مزید کسی بل کی ضرورت نہیں۔ سیکرٹری جنرل حنا تقوی کا کہنا تھا کہ حکومت مسائل کے خاتمے کی بجائے انتشار پھیلانے کا باعث بن رہی ہے، بل پاس ہونے کے بعد تمام کتابوں پر پابندی لگ جائے گی۔ خانم حنا تقوی نے مزید کہا تکفیری گروہ کی سازش یہی ہے کہ ملک میں دوبارہ فرقہ واریت پھیل جائے، اہلسنت بھی اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مطالبہ ہے اس بل میں ترمیم نہیں بلکہ اسے مکمل طور پر ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے روز اول سے دہشتگردی اور فرقہ واریت کی مخالفت ہے اور اس کیلئے ہم نے قربانیاں بھی دی ہیں، وطن عزیز کی سالمیت کیلئے آئندہ بھی پاکستان کے شیعہ سنی سینہ سپر رہیں گے اور تکفیریوں کی کوئی گھناونی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ اس سازش میں ملوث تمام کرداروں کو بھی بے نقاب کیا جائے، یہی وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کی عالمی سطح پر بدنامی ہوتی ہے، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں ان چند شرپسندوں کیوجہ سے ہے۔ حنا تقوی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ آئین پاکستان ایک مکمل دستاویز ہے اور یہ آئین متفقہ ہے، اس کے قوانین پر ہی عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 876918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش