0
Monday 27 Jul 2020 23:01

تحفظ بنیاد اسلام بل پاکستان کو فرقہ واریت کے نام پر تقسیم کرنیکی سازش ہے، بی بی سلیمہ

تحفظ بنیاد اسلام بل پاکستان کو فرقہ واریت کے نام پر تقسیم کرنیکی سازش ہے، بی بی سلیمہ
اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں پیش کردہ متنازعہ بل کو مسترد کرتے ہیں۔ آئین پاکستان سے متصادم کسی بھی قانون کو ہرگز تسلیم نہیں کرینگے۔ تحفظ بنیاد اسلام بل فرقہ وارانہ بنیاد پر صرف ایک ہی مسلک کے نظریات پر مبنی ہے، ایک مسلک کے نظریات دوسروں پر زبردستی لاگو کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی رہنماء و سابق رکن جی بی اسمبلی بی بی سلیمہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں عجلت میں پیش کئے گئے بل کے مندرجات سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ محض ایک مسلک کے پیروکاروں کو خوش کرنے اور پاکستان کو فرقہ واریت کے نام پر تقسیم کرنے کی سازش ہے۔

بی بی سلیمہ کا مزید کہنا تھا کہ بل کو پیش کرنے سے قبل تمام مسالک کے علماء کو اعتماد میں لیا جانا چاہیئے تھا، تاکہ کسی قسم کا ابہام باقی نہ رہے، لیکن جس طریقے سے اس بل میں صرف ایک مسلک کے نظریات کو دوسرے مسالک کے پیروکاروں پر تھوپنے کی کوشش کی گئی ہے، اس سے پنجاب حکومت کی بدنیتی کا پول کھل گیا ہے۔ پنجاب حکومت ایسے متنازعہ بل پیش کرکے عوام کو تقسیم کرنے کی بجائے اپنی حکومت پر توجہ دے اور پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں مہنگائی نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت جن نعروں کے ساتھ اقتدار میں آئی، آج اپنے وعدے بھول چکی ہے اور اس حکومت اور ماضی کی حکومتوں میں کوئی فرق نظر نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے ارباب اقتدار سے مطالبہ کیا کہ اس قسم کے متنازع بلوں کی روک تھام کیلئے قانون سازی کی جائے اور موجودہ بل کو قانونی شکل دینے سے گریز کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 876943
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش