QR CodeQR Code

دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنیوالوں کیخلاف قانون متعارف

30 Jul 2020 09:00

ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان میں ترمیم کے بعد کالعدم تنظیم یا نمائندے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد منجمد کی جائیں گی اور جائیداد کی تصدیق نہ ہونے پر عدالتی دائرہ کار سے باہر جائیداد قرق ہوگی۔ ترمیم کے تحت منجمد کیے گئے اثاثہ جات کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی نکالا جائے گا اور انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم سینیٹ سے منظور کرائی جائیں گی۔


اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ایف اے ٹی ایف کی ہدایات کی روشنی میں دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنیوالوں کیخلاف قانون متعارف کرا دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں سے نکالنے کیلئے کوششیں جاری ہیں، جس کیلئے حکومت نے انسداد دہشتگردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان میں ترامیم متعارف کرائی، حکومت نے ایف اے ٹی ایف کی ہدایات کی روشنی میں دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنیوالے افراد کیلئے قوانین متعارف کرائے ہیں۔ انسداد دہشتگردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان میں کی گئی ترمیم کے تحت شیڈول فور میں شامل افراد کے اسلحہ لائسنس منسوخ ہوں گے اور شیڈول 4 میں شامل افراد کو کوئی شخص یا ادارہ قرض نہیں دے گا۔
 
نئی ترمیم کے تحت مشتبہ دہشتگرد کو قرض دینے والے شخص کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ ہوگا اور مشتبہ دہشتگرد کو قرض دینے والے ادارے پر پانچ کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ کسی کو دہشتگردی کیلئے بیرون ملک بھیجنے میں مدد و مالی اعانت پر بھی جرمانے ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان میں ترمیم کے بعد کالعدم تنظیم یا نمائندے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد منجمد کی جائیں گی اور جائیداد کی تصدیق نہ ہونے پر عدالتی دائرہ کار سے باہر جائیداد قرق ہوگی۔ ترمیم کے تحت منجمد کیے گئے اثاثہ جات کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی نکالا جائے گا اور انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم سینیٹ سے منظور کرائی جائیں گی۔


خبر کا کوڈ: 877449

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/877449/دہشتگردوں-کی-مالی-معاونت-کرنیوالوں-کیخلاف-قانون-متعارف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org