0
Friday 31 Jul 2020 19:39
تحفظ بنیاد اسلام بل آئین پاکستان اور قرارداد مقاصد سے ہم آہنگ نہیں، ایم ڈبلیو ایم

معاشرتی تقسیم کا سبب بننے والا کوئی بل پاس نہیں ہو سکتا، گورنر پنجاب

معاشرتی تقسیم کا سبب بننے والا کوئی بل پاس نہیں ہو سکتا، گورنر پنجاب
اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و فوکل پرسن برائے مذہبی ہم آہنگی حکومت پنجاب سید اسد عباس نقوی، شوری عالی کے رکن علامہ سید مبارک علی موسوی نے اعلی سطح کے وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور تحفظ بنیاد اسلام بل کے حوالے سے انہیں اپنے تحریری موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بل آئین پاکستان اور قرارداد مقاصد سے ہم آہنگ نہیں، اس بل کے ذریعے ملت تشیع پر اپنا عقیدہ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی جو ایک اسلامی نظریاتی ریاست کو مسلکی ریاست میں بدلنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل کے مندرجات پر ملت تشیع سے مشاورت نہ کرنا بدنیتی اور بددیانتی کو ظاہر کرتا ہے، یہ بل اہل تشیع کے نظریہ امامت پر وار ہے۔

انہوں نے کہا کہ تکفیری قوتوں کے شرپسندانہ عزائم واضح ہو چکے ہیں جو صوبے میں انارکی پھیلا کر ملک و قوم کی سالمیت کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے گورنر پنجاب سے مطالبہ کیا کہ کہ وہ بل کو قانون بننے کی منظوری نہ دیں اور اسے مکمل طور پر مسترد کر دیا جائے۔ گورنر پنجاب نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی بھی قانون کی منظوری نہیں دی جا سکتی جس سے معاشرتی تقسیم کا ڈر ہو، ملت تشیع کے تحفظات کو کسی صورت رد نہیں کیا جا سکتا۔ ممبر پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد نقوی، علما امامیہ پاکستان کے ترجمان علامہ سید حسن رضا ہمدانی اور نمائندہ مدارس امامیہ علامہ محمد اقبال کامرانی بھی وفد میں موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 877671
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش