0
Tuesday 4 Aug 2020 14:06

کرپشن کا گڑھ وزارت کو کامیاب اور سرگرم ترین محکمہ بنا کر اپنا انتخاب درست ثابت کیا، زلفی بخای

کرپشن کا گڑھ وزارت کو کامیاب اور سرگرم ترین محکمہ بنا کر اپنا انتخاب درست ثابت کیا، زلفی بخای
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری نے کہا ہے کہ انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کوکامیاب اور سرگرم ترین محکمہ بنا کر 2 سال کے عرصے میں اپنا انتخاب درست ثابت کردیا ہے۔ عرب خبررساں ادارے کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھاکہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے یہ وزارت کرپشن کا گڑھ تھی جسے ایک ناکام ڈویژن سے کامیاب محکمے میں بدل دیا گیا۔ زلفی بخاری کے مطابق وزارت سمندرپار پاکستانی نظروں سے اوجھل تھی جس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، کسی کو معلوم نہیں ہوتا تھا کہ اس کا چارج کس کے پاس ہے اور نہ ہی کسی کو اس کے وزیروں کے نام یاد ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کہ اس وزارت کے لیے وزیراعظم عمران خان نے ان کا باقاعدہ امتحان لیا اورمشیر تجارت عبدالرزاق داؤد سے بھی سوالات کروائے گئے یوں دونوں کے مطمئن ہونے کے بعد انہیں یہ منصب دیا گیا تھا۔ زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ وہ خود اس وزارت کے خواہشمند تھے لیکن یہ انہیں ایسے ہی نہیں مل گئی بلکہ وزیراعظم نے اس کے حوالے سے ان سے باقاعدہ پریزینٹیشن لی اور مشیر تجارت نے اس سلسلے میں ان کا انٹرویو بھی کیا تھا۔ معاون خصوصی کہنا تھا کہ محض دو سال کے عرصے میں انہوں نے اپنا انتخاب درست ثابت کردیا اور 5سال کے عرصے میں سمندر پار پاکستانیوں کے بارے میں ان کے تصور کو مکمل عملی جامہ پہنا دیا جائے گا۔

معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی نے بتایا کہ ملک میں زمینوں پر قبضہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے چنانچہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سمندر پار پاکستانیوں کے زمینوں کے تنازعات حل کرنے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی زمینوں کو ناجائز قبضوں سے واگزار کرانے کے لیے فاسٹ ٹریک عدالتوں کے قیام سے ان زمینوں کے معاملات30روز میں حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پہلی عدالت بہت جلد اسلام آباد میں کام کا آغاز کردے گی اور اس کی کامیابی کے بعد صوبائی سطح پر عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ 

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے متعدد اصلاحاتی پروگرامز اور نئے منصوبوں پر کام کر رہی ہے، اس میں سے ایک جعلی اور دھوکے باز ایجنٹس کی سرکوبی بھی ہے جو لوگوں کو غلط طور پر بیرون ملک بھیج کر ملک کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک ایسے 406 کیسزکارروائی کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو ارسال کیے جاچکے ہیںاور یوں اب تک 30 ایجنٹس کے لائسنس کابینہ کے ذریعے منسوخ کروائے گئے ہیں جبکہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کی مدد سے وہاں موجود 18 اداروں کو بند کروایا جا چکا ہے۔

زلفی بخاری نے یہ بھی بتایا کہ ایجنٹس کی ڈپازٹ فیس میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ اگر کوئی چیز غلط نظر آئے تو ان کا ڈیپازٹ ضبط کرلیا جائے کو ابھی 2 سے 3 لاکھ روپے ہے جس کے ضبط ہونے سے انہیں کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اوور سیز پاکستانی فاؤنڈیشن (او پی ایف) سوسائٹی کا ایک دہائی سے پرانا مسئلہ حل کر گیا ہے اور عید کے فوراً بعد فیز 5 میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو زمین کا قبضہ دے دیا جائے گا۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ او پی ایف ایک خسارے کا شکار ادارہ تھا جسے صرف 8 ماہ کے عرصے میں منافع بخش بنادیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 878278
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش