0
Wednesday 5 Aug 2020 14:44

انسانیت کی بدترین تذلیل، نومولود بچی کو دوسری منزل سے پھینک دیا گیا

انسانیت کی بدترین تذلیل، نومولود بچی کو دوسری منزل سے پھینک دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ چھیپا ویفلیئر ایسوسی ایشن کے بانی رمضان چھیپا نے کہا ہے کہ کراچی میں انتہائی افسوسناک واقعہ بلوچ کالونی میں پیش آیا، جہاں صبح آٹھ بجے چھیپا کنٹرول پر نومولود بچی کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رمضان چھیپا نے بتایا کہ ہمارے مددگار جب وہاں پہنچے تو دیکھا بچی تشویشناک حالت اور خون میں لت پت تھی، بچی کو دو منزلہ عمارت سے پھینکا گیا تھا، جس کی حالت اس وقت حالت تشویشناک تھی، جناح اسپتال کے ڈاکٹرز نے بہت بہتر علاج کیا جس کے بعد اس کی حالت ٹھیک ہوئی ہے، بچی کی دائیں آنکھ پر زخم آئے ہیں۔

رمضان چھیپا کے مطابق بچی کو بلڈنگ کی عمارت سے پھیکا گیا تھا، بچی دکانوں کے چھپرے پر گری تھی، بچی کو طبی امداد کے لئے جناح  ہسپتال منتقل کیا گیا جسے علاج کے بعد ہوش آیا، بچی کی دائیں آنکھ پر زخم آیا ہے، آئندہ روز میں بچی کی آنکھ کا معائنہ کرایا جائے گا، 35 سالوں میں ایسا نہیں دیکھا کہ کوئی عمارت سے گرا ہو اور بچ گیا ہو۔ رمضان چھیپا نے اپیل کی کہ ہمیں نومولود بچے کچرے کے ڈھیر اور ندی نالوں سے ملتے ہیں، براہ کرم انہیں قتل کرنے یا پھینکنے کے بجائے چھیپا کے جھولوں میں ڈال دیں۔

ایس ایچ او بلوچ کالونی احسان احمد چنا کے مطابق نومولود بچی کو نامعلوم افراد گھرکے قریب گلی میں چھوڑکرچلے گئے تھے، پولیس نے بچی کی والدہ کو تلاش کرنے کے بعد انہیں حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا ہے انھوں نے بتایا کہ بچی کی والدہ غیرشادی شدہ ہے اورمنگل کی صبح ہی بچی کی پیدائش ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بچی زندہ ہے اوراس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

بلوچ کالونی پولیس نے نومولود بچی کو گھر کے قریب پھینکنے کا مقدمہ باحق سرکار درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ شیر خوار بچی کی ماں نجمہ، نانا ممتاز علی اور والد شریف الدین کے خلاف درج کیا گیا، شریف الدین کے کزن نجمہ سے ناجائز تعلقات تھے، بچی کے نانا اور باپ نے نومولود کو گھر کے قریب پھینک کر فرار ہوگئے، بچی کی ماں اور نانا کو تلاش کرکے انھیں گرفتار کرلیا، بچی کے باپ کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 878360
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش