0
Thursday 6 Aug 2020 18:54

شیعہ علماء کونسل نے حافظ طاہر اشرفی کو متحدہ علماء بورڈ سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

شیعہ علماء کونسل نے حافظ طاہر اشرفی کو متحدہ علماء بورڈ سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے متحدہ علما بورڈ پنجاب کے چیئرمین طاہر اشرفی کے متنازع ویڈیو بیان کی مذمت کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے اور کسی معتدل، صاحب کردار، متقی عالم دین کو تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور میں اجلاس سے خطاب میں انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کچھ تکفیری، دہشت گردوں کے سہولت کار اور مشکوک کردار کے حامل افراد حکومتی عہدوں پر فائز ہیں، جن کا تعلق دینی امور سے ہے، یہ حکومت اور عسکری اداروں کی ناک کے نیچے بیٹھ کر فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں اور دہشتگردی پیدا کرکے ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاہر اشرفی کی مکتب اہلبیت ؑکے بارے میں ہرزہ سرائی ناقابل برداشت ہے، یہ شخص دہشتگردوں کے سرغنے اور 102 معصوم شہریوں کے سفاک قاتل دہشتگرد ملک اسحاق کا سہولت کار اور ساتھی ہے، جو اس کی جیل سے رہائی پر اس کا استقبال کرنے پہنچا تھا۔ سبطین سبزواری نے کہاکہ دہشتگردوں کے ہمدرد شخص کا متحدہ علماء بورڈ کا چیئرمین ہونا ریاستی اداروں کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جاہل شخص مکتب تشیع کی تکفیر کرتا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کسی صاحب کردار عالم دین کو چیئرمین ہونا چاہیئے، جو دین کی سمجھ بوجھ کیساتھ نیک سیرت اور صاحب کردار بھی ہو، ایسا شخص جو حرام مشروبات کا عادی اور بدخصلت مشاغل کا رسیا مشہور ہے، اپنی چرب زبانی اور چاپلوسی کے باعث ہر حکومت میں شامل ہونے کا فن جانتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل رحیم اشرفی، ہمارے ہم مسلک نہیں، دیوبندی ہیں، مگر ان جیسے شریف النفس عالم کی جگہ طاہر اشرفی کی تعیناتی تقویٰ و پرہیزگاری اور علم کی توہین ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کیخلاف فرقہ واریت پھیلانے اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ سبطین سبزواری نے کہا کہ یہ شخص اپنے ہم مسلک مولویوں کو بھی فورتھ شیڈول کے نام پر بلیک میل کرتا رہا ہے، یہ بیرونی فنڈنگ لیتا اور عسکری اداروں کی سرپرستی کا تاثر دے کر فوج کو بھی بدنام کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 878638
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش