0
Friday 7 Aug 2020 03:34

وفاقی حکومت کے دعوی کچھ اور کام کچھ اور ہیں، مرتضیٰ وہاب

وفاقی حکومت کے دعوی کچھ اور کام کچھ اور ہیں، مرتضیٰ وہاب
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے مالیاتی شیئر میں کٹوتی کو غیر آئینی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے دعوی کچھ اور کام کچھ اور ہیں، پی ٹی آئی کی وفاقی سرکار صرف دعوؤں پر چل رہی ہے، وفاقی حکومت کو ہاؤس اِن آرڈر کرنے کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے مالیاتی شیئر میں وفاقی حکومت کی جانب سے کٹوتی پر ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ این ایف سی کے تحت ہر ماہ صوبوں کو  مالیاتی وسائل کی تقسیم کی جاتی ہے، آئینی طریقہ کار کے تحت صوبوں میں مالیاتی وسائل تقسیم ہوتے ہیں، وفاقی حکومت جولائی میں ریونیو کے اہداف پورے کرنے کا دعوی کررہی ہے، وفاقی حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ جولائی میں ٹارگٹ سے زائد محصولات وصول ہوئے، اگر وفاقی حکومت کا یہ دعوی درست ہے تو آمدن ہونے کے باوجود سندھ کے 63 ارب روپے کے مالیاتی شیئر میں کٹوتی کیوں کی گئی؟۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کو صرف جولائی کے مہینے میں ساڑھے 28 ارب روپے وفاق سے کم ملے ہیں، سندھ حکومت اس وقت کورونا ایمرجنسی، مون سون صورتحال اور دیگر مسائل سے نبرد آزما ہے، اگر ہر ماہ صوبائی حکومت کے مالیاتی شیئر میں کٹوتی کی جائے گی تو اخراجات کیسے پورے ہوں گے؟ صوبائی حکومت اپنے ترقیاتی اہداف کس طرح حاصل کرسکے گی؟۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دعوی کرتی ہے کہ انہوں نے معیشت کو بہتر کردیا ہے، وفاقی حکومت کو ہاؤس اِن آرڈر کرنے کی ضرورت ہے، وفاقی حکومت نے اگر معیشت بہتر کی ہے تو اس دعویٰ کے اثرات نظر بھی آنے چاہئیں، وفاقی حکومت نااہل ہے یا ان کی کام کرنے کی نیت نہیں ہے؟ ہم فیصلہ عوام پر چھوڑتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 878795
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش