0
Saturday 8 Aug 2020 11:41

گورنروں کی تبدیلی سے امن و استحکام بحال نہیں ہوگا، حکیم یاسین

گورنروں کی تبدیلی سے امن و استحکام بحال نہیں ہوگا، حکیم یاسین
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم محمد یاسین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گورنروں کو تبدیل کرنے سے نہیں بلکہ انصاف پر مبنی سیاسی نظام قائم کرنے سے ہی امن و استحکام بحال کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ایک بیان میں حکیم یاسین نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد بھارت کی طرف سے یکطرفہ طور من مانے طریقے پر جموں و کشمیر کا ریاستی تشخص پامال کرنے اور زمین و نوکریوں کے حقوق سلب کرنے سے مقامی لوگوں میں زبردست مایوسی اور عدم اعتماد کی لہر پیدا ہوگئی ہے جس کو بحال کرنے کے لئے سیاسی نظام اور جمہوری طریقے پر چنی ہوئی عوامی حکومت کا قیام لازمی ہے۔

حکیم یاسین نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے من مانے طریقے پر ریاست کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے فیصلے سے جموں و کشمیر کے لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا رہا ہے اور وہ بھارتی حکومت کے اس فیصلے کو ایک اور وعدہ خلافی اور دھوکے سے تعبیر کرتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ لوگوں کے کھوئے ہوئے بھروسے اور اعتماد کو بحال کرنے کے لئے سیاسی، سماجی و اقتصادی امنگوں اور توقعات کو پورا کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔ انہوں نے تمام مین سٹریم سیاسی جماعتوں و سماجی تنطیموں سے اپیل کی  کہ وہ جموں و کشمیر کے ریاستی تشخص اور زمین و نوکریوں پر لوگوں کے حقوق کی بحالی کے لئے یک جٹ ہو کر ایک مشترکہ لائحہ عمل وضع کریں تاکہ بھارتی حکومت سے اپنی مانگوں کو بااثر طریقے پر منوایا جاسکے۔

حکیم یاسین نے کہا کہ جس طرح ایک سال گزرنے کے باوجود بھی حکومت کو ریاستی اور خصوصی درجے ختم کرنے کی برسی پر عام لوگوں اور سیاسی لیڈروں کو پھر ایک بار پھر قید و بند کرنا پڑا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ زمینی سطح پر حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ حکیم یاسین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ جموں و کشمیر کا ریاستی کردار بحال کرنے اور زمین و ملازمتوں پر پشتنی باشندوں کے حقوق کی پاسداری کے بارے میں کیے گئے اپنے وعدوں کو فوری طور پورا کریں۔
خبر کا کوڈ : 878894
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش