0
Thursday 28 Jul 2011 20:40

آئی ایس او پاکستان اپنے وطن کی حفاظت کیلئے عملی میدان میں اترے گی، رحمن شاہ

آئی ایس او پاکستان اپنے وطن کی حفاظت کیلئے عملی میدان میں اترے گی، رحمن شاہ
لاہور:اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید رحمن شاہ کا کہنا ہے کہ آئی ایس او پاکستان اپنے وطن کی حفاظت کے لئے عملی میدان میں اترے گی اور اس سے پاکستان دشمن قوتوں کو باہر نکال کر اس کی سالمیت اور دفاع کو یقینی بنایا جائے گا۔
’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رحمن شاہ نے کہا کہ آئی ایس او پاکستان طلبہ کی ایسی تنظیم ہے جس نے ہمیشہ ملکی سالمیت، یکجہتی اور وطن کے دفاع کے لئے کام کیا ہے، آئی ایس او اب بھی ایسے افراد تیار کرے گی، جو نظریاتی طور پر مضبوط ہوں گے اور ملک کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او پاکستان وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی ضامن ہے اور وطن کے دفاع کے لئے کوئی دقیقہ فروگذاست نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں ہم نے خصوصی دروس کا سلسلہ شروع کرنے کا پروگرام مرتب کیا ہے، جس کے ذریعے نوجوانوں میں شعور پیدا کیا جائے گا کہ وہ اپنی اپنی سطح پر ملک کے دفاع کے لئے کردار ادا کریں۔
رحمن شاہ کا کہنا تھا کہ آئی ایس او واحد تنظیم ہے جو طلبہ کی نظریاتی تربیت کرتی ہے اور آج ملک بھر میں اور ملک سے باہر ہمارے کارکن ملک کے مثبت ثاثر کے لئے مصروف عمل ہیں، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے اپنے ملک میں تین حساس ترین محاذوں پر توجہ ہی نہیں دی، جس سے دشمن نے انہیں پر حملہ کر کے ہماری نظریاتی سرحدوں کو پامال کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ثقافتی محاذ کو فراموش کر دیا، جس کی وجہ سے ہماری نوجوان نسل مغربی ثقافت کے رنگ میں رنگی گئی ہے اور یہود و ہنود مل کر ہماری نسل کو گمراہ کر رہے ہیں، آج ناچ گانا ہمارے گھروں میں داخل ہو کر ہماری زندگیوں کا حصہ بن چکا ہے، فحاشی و بے راہ روی کو ہماری ثقافت بنا دیا گیا ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے، اس کے بعد ہم نے فکری محاذ پر بھی کام نہیں کیا، آج ہمارے حکمران امریکہ کے کھوکھلے رعب و دبدبے میں اس لئے آ جاتے ہیں کہ ان کی فکری تربیت ہی نہیں ہوئی، اگر ہم فکری طور پر مضبوط لوگوں کو اقتدار میں بھیجیں تو یقیناً یہ استعمار اور اس کے ایجنٹوں اور اس کی کھوکھلی دھمکیوں سے مرعوب نہ ہوں۔
 تیسرا اور اہم محاذ صحافت ہے، جس پر ہم نے بہت کم توجہ دی اور سیکولرازم کے نام پر صحافت میں ایک مخصوص فکر کے لوگ براجمان ہو گئے۔ آج نام نہاد اینکرز ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر امریکہ سے ڈرانے میں مصروف ہیں اور امریکہ ان کو ڈالروں کی شکل میں ’’ہڈیاں‘‘ ڈال رہا ہے، گزشتہ دنوں خود اوبامہ نے اعتراف کیا کہ پاکستانی صحافیوں کے لئے 30 کروڑ ڈالر مختص کئے گئے ہیں، جو صحافی ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر امریکہ کے گن گائیں گے اور اس کو سپرپاور بنا کر دنیا کو ڈرائیں گے، ان کو ظاہر ہے امریکہ ڈالر دے گا، یہاں ضرورت ہے کہ ہم نظریاتی صحافی بنائیں اور صحافیوں کی تربیت اسلامی اصولوں پر کریں، جو سچ کے ساتھ دینے کا حکم دیتی ہے، لیکن یہاں جھوٹ کو اتنا بولا جاتا ہے کہ سچ چھپ جاتا ہے، لیکن آئی ایس او کے صالح اور متقی نوجوان اس سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 87929
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش