0
Monday 10 Aug 2020 17:30

حکومت اپنی ناہلی کو 18ویں ترمیم سے جوڑنے کی کوشش نہ کرے، امیر حیدر ہوتی

حکومت اپنی ناہلی کو 18ویں ترمیم سے جوڑنے کی کوشش نہ کرے، امیر حیدر ہوتی
اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما  امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی حکومت 18ویں ترمیم کو نہ چھیڑے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناہلی کو 18ویں ترمیم سے جوڑنے کی کوشش نہ کرے، ہم ہر صورت صوبائی خودمختاری کا دفاع کریں گے۔ رہنما اے این پی امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ حکومت ملکی معاملات کے حل میں ناکام ہوگئی ہے، حکومت نے مہنگائی کے خلاف کیا اقدامات کئے؟  حکومت قبائلی اضلاع ترقی کیلئے کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ افغان لویہ جرگہ کا خیرمقدم کرتے ہیں، چاہتے ہیں پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے کردار ادا کرے، کچھ قوتیں پاکستان اور افغانستان میں امن کے خواہاں نہیں ہیں۔ رہنما اے این پی امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ چمن دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، چمن میں پاک افغان سرحد پہلے تو کئی ماہ بعد کھلا، جب کھلا تو دھماکے ہو رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا تھا کہ اٹھارویں ترمیم پر بات کرنا صدر عارف علوی کے منصب کے خلاف ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ اٹھارویں ترمیم ملک کی بقا اور یکجہتی کی ضامن ہے، صدر کسی ایک سیاسی جماعت کا نہیں بلکہ پورے ملک کا سربراہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی خود مختاری پر یقین رکھتا ہے وہ اس ترمیم کے خلاف بات نہیں کرے گا، سارے صوبے اس ترمیم سے مطمئن ہیں، صدر کو اپنے عہدے کا خود احترام کر لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کو شوق ہے تو استعفٰی دیکر پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے عملی سیاست میں آجائیں، صدر کو ہر حال میں صوبوں کے مفادات کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کس منہ سے کہہ رہے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم پر بات ہوسکتی ہے، میڈیا پر ان کے حوالے سے چلنے والی خبریں افسوس ناک ہیں۔ خیال رہے کہ ایک نجی انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا تھا کہ اٹھارہویں ترمیم نظرثانی سے بہتر ہوسکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 879423
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش