0
Monday 10 Aug 2020 19:55

ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، حکومت سے محرم کے دوران فول پروف سکیورٹی کا مطالبہ

ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، حکومت سے محرم کے دوران فول پروف سکیورٹی کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی صوبائی شوری کا اجلاس سیکرٹری جنرل عبدالخالق اسدی کی سربراہی میں لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سنٹرل پنجاب کے تمام اضلاع سے اراکین صوبائی شوریٰ نے بھر پور شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب کی مجموعی صورتحال اور درپیش مسائل پر خصوصی گفت و شنید کیساتھ ساتھ عزاداری کے امور بھی زیر بحث لائے گئے۔ اجلاس میں پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ محرم الحرام کے دوران عزاداری کے پروگراموں کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے اور کسی کو مذہبی پروگراموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کی قطعاََ اجازت نہ دی جائے۔ اجلاس کے شرکاء نے تحفظ بنیاد اسلام بل کو باہمی رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کیخلاف سازش قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی۔

شرکاء نے کہا کہ ایک مخصوص مکتبہ فکر نے اس بل کے ذریعے اپنے مسلکی نظریات دوسرے پر مسلط کرنے کی کوشش کی ہے، شیعہ سنی مذہبی قائدین کا اس بل کے خلاف رکاوٹ بننا دانشمندی و بصیرت کا بہترین مظاہرہ ہے۔ مجلس وحدت مسلمین اس بل کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ اس ملک میں ایسے کسی بھی قانون کے نفاذ کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جو پاکستان کے آٹھ کروڑ سے زائد مکتب اہلبیت علیھم السلام کے پیروکاروں کے بنیادی عقائد سے متصادم ہو۔ اجلاس میں پنجاب میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور دیگر معاشی مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے بہترین حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے اس پر قابو پانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں اور تاجر طبقے نے اشیائے خور و نوش کی من پسند قیمتیں طے کر رکھی ہیں۔ عام آدمی معاشی اعتبار سے مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے پنجاب حکومت کو فوری طور پر اقدامات کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے پسماندہ طبقے کو سرمایہ داروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ اجلاس میں بلوچستان اور سندھ میں بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پنجاب میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی جا چکی ہے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے قبل از وقت اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں سے سنگین صورتحال اور شدید جانی و مالی نقصانات کا تجربہ ماضی میں بھی کیا جا چکا ہے، ایسے ممکنہ نقصانات کے امکانات کو حکومتی پیش بندی کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 879453
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش