0
Monday 10 Aug 2020 20:57

گزشتہ 6 ماہ میں 4 فلسطینی بچے شہہید

گزشتہ 6 ماہ میں 4 فلسطینی بچے شہہید
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی بچوں کے خلاف صیہونی فوجیوں اور یہودی آبادکاروں کے تشدد میں اضافے پر مبنی فلسطینی وزارت اطلاعات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران فلسطینی مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے اندر 4 فلسطینی بچوں کو شہید کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2000ء میں شروع ہو کر اکتوبر 2019ء میں ختم ہونے والے "انتفاضۃ الاقصی" کے دوران غاصب صیہونی فوج و غیرقانونی یہودی آبادکاروں کے ہاتھوں 3,090 فلسطینی بچے شہید اور 10,000 زخمی ہوئے ہیں۔

عرب اخبار القدس العربی کے مطابق اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 6 دسمبر 2019ء کے روز شہر قدس کو صیہونی دارالحکومت کے طور پر اعلان کئے جانے کے بعد سال 2019ء کے آخر تک 116 فلسطینی بچوں کو قتل کیا گیا ہے جبکہ ہزاروں دوسرے فلسطینی بچے اسرائیلی فوجیوں کی گولیوں سے زخمی بھی ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق انتفاضۃ الاقصی کے آغاز کے فورا بعد ہی غاصب صیہونی فوج کی جانب سے 17,000 فلسطینی بچوں کو گرفتار کر کے مختلف جیلوں میں قید کیا گیا ہے۔ صیہونی فوج کی جانب سے قید کئے جانے والے فلسطینی بچوں میں سے 745 کو سال 2019ء کی ابتداء میں ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سال 2020ء کی ابتداء سے لے کر ماہ جولائی کے اوائل تک مزید 304 فلسطینی بچوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 170 تاحال غاصب صیہونی فوج کی جیلوں میں قید ہیں۔

فلسطینی 'پریزنر کلب' اور 'کمیٹی برائے امور اسراء' کے مطابق غاصب صیہونی رژیم پورے فلسطین سے ہر سال 700 تا 1,000 فلسطینی بچوں کو گرفتار کر لیتی ہے جبکہ اکتوبر 2015ء کے بعد سے غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں میں شدت آ گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے فلسطینی بچوں میں سے 95 فیصد کو ان کی گرفتاری کی ابتداء سے ہی شکنجوں میں ڈال دیا جاتا ہے جبکہ صیہونی فوجی ان کے ہاتھ پیر اور آنکھیں باندھ کر ان کے وکیل کی غیرموجودگی میں ان سے اعتراف لیتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 879467
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش