0
Tuesday 11 Aug 2020 07:29

چین کا امریکی سینیٹرز پر پابندی کا اعلان

چین کا امریکی سینیٹرز پر پابندی کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ چین نے اعلان کیا ہے کہ ہانگ کانگ کے معاملے پر امریکا کی پابندیوں کے جواب میں وہ سینیٹرز سمیت 11 اعلیٰ امریکی عہدیداروں پر پابندی عائد کر رہا ہے۔ چین کے دفتر خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جان نے بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا کے محکمہ خارجہ کی جانب سے چینی حکومت کے 11 عہدیداروں پر پابندی ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے اس طرح کے اقدامات بین الاقومی قانون اور بنیادی عالمی اقدار کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور چین اس کو یکسر مسترد اور مذمت کرتا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کے غلط قدم کے جواب میں چین نے امریکا کے سینیٹرز اور دیگر عہدیداروں پر ہانگ کانگ کے معاملات میں قابل مذمت کردار ادا کرنے پر پابندی کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پابندی کا اطلاق آج سے ہو گا۔

چینی پابندی کا شکار ہونے والے افراد میں 5 امریکی سینیٹرز مارکو روبیو، ٹیڈ کروز، جوش ہاؤلے، ٹومکوٹن اور پیٹ ٹومی شامل ہیں۔ دیگر اعلیٰ عہدیداروں میں نیشنل انڈوومنٹ فار ڈیموکریسی، نیشنل ڈیموکریٹک انسٹی ٹیوٹ، انٹرنیشنل ری پبلکن انسٹی ٹیوٹ کے صدور اور ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور فریڈم ہاؤس کے صدر شامل ہیں، جن پر چین نے پابندی لگا دی ہے۔ ژاؤ لی جان نے کہا کہ میں زور دے کر کہوں گا کہ ہانگ کانگ میں ایک ملک دو نظام کامیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کے شہری مثالی جمہوریت اور قانون کے مطابق حقوق اور آزادی سے محظوظ ہو رہے ہیں، یہ ایک حقیقت ہے جس کو کوئی بھی غیر جانبدار شخص نہیں جھٹلا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی وقت میں ملک میں دو نظام پر عمل درآمد کے لیے نئے خطرات اور مشکلات بھی ہیں، جن میں سب سے اہم قومی سلامتی کے خطرات ہیں۔ چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ جب ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کو حقیقی خطرات کا سامنا تھا اور حکومت کو قانون سازی میں مشکل ہو رہی تھی تو مرکزی حکومت نے فیصلہ کن اقدامات اٹھائے اور ہانگ کانگ کی سلامتی کے لیے قانونی نظام اور اس کے نفاذ کا طریقہ کار مرتب کیا۔
خبر کا کوڈ : 879539
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش