0
Sunday 16 Aug 2020 20:01
قبلہ اول ہمارا ہے، جسکی آزادی ہمارا مشن ہے

یو اے ای نے امت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، جلد خمیازہ بھگتیں گے، امیر العظیم

فلسطینیوں کے کاز کیخلاف جانیوالے کسی ملک کی حمایت نہیں کرینگے، ریلی سے خطاب
یو اے ای نے امت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، جلد خمیازہ بھگتیں گے، امیر العظیم
اسلام ٹائمز۔ لاہور پریس کلب کے باہر جماعت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ’’تحفظ القدس ریلی‘‘ نکالی گئی، جس کی قیادت جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور ذکراللہ مجاہد نے کی۔ ریلی میں کارکنوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل کے نعرے لگائے۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم سمیت دیگر رہنماوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو  پہلے تسلیم کیا نہ اب کریں گے، فلسطین ہمارا ہے، بیت المقدس ہمارا ہے، اسرائیل کو وہاں سے نکال کر دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کو بھی متنبہ کرتے ہیں کہ یہ دو ریاستی معاملہ نہیں، بلکہ یہ مسلمانوں کی زمین ہے، کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ مسلمانوں کے حقوق پر قبضہ کرے، فلسطینیوں کی زمین فروخت کرے، آج جس طرح مسلم ریاستیں اسرائیل کے سامنے لیٹ رہی ہیں، یہ قائم بھی نہیں رہیں گی، یہ فاسد حکومتیں ہیں، جو بہت جلد مٹ جائیں گی، حکومت پاکستان ایسے کسی نظریئے کی حمایت نہ کرے، جو فلسطینی مسلمانوں کیساتھ غداری ہو۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی بچے ٹینکوں کیساتھ غلیلوں سے لڑ رہے ہیں، ان کسیاتھ غداری کرنے کی قطعاً حکومت پاکستان کو اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قبلہ اول ہمارا ہے، جس کی آزادی ہمارا مشن ہے اور اسے آزاد کروا کر ہی دم لیں گے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے کاز کیخلاف جانیوالے کسی ملک کی حمایت نہیں کریں گے، یو اے ای نے اسرائیل کو تسلیم کرکے فلسطینی کاز کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ رہنماوں کا مزید کہنا تھا کہ قبلہ اول کی آزادی کا جذبہ زندہ ہے، یہ جذبہ بیت المقدس کی مکمل آزادی تک برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یوم فلسطین منانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم اسرائیل کو ناسور سمجھتے ہیں، ایک بدبودار پھوڑا سمجھتے ہیں، سازشی یہودی لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمارا یہاں پر ہیکل سلیمانی تھا، جسے دوبارہ تعمیر کریں گے، صرف حضرت عمر نے ان کو یہاں عبادت کی اجازت دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بیت المقدس ہمارا قبلہ اول ہے، حضور نبی کریم(ص) نے بھی اسی کی طرف رخ کرکے نماز پڑھی اور یہاں حضور نبی (ص) نے انبیاء کی امامت کروائی، یہودیوں نے 1880ء سے اس کی بنیاد رکھی، برطانیہ کا عروج تھا، برطانیہ نے اس کی پشت بانی کی اور دنیا کو دھوکہ دیا، برطانیہ جتنا بھی اپنی سچائی کا دعویٰ کرلیں، وہ جھوٹے ہیں، اعلان بالفور کرکے یہودی ریاست کی بنیاد رکھی اور سلطنت عثمانیہ اور عرب ریاستوں کے درمیان اختلافات پیدا کئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کروڑوں ریڈ انڈین کا قاتل ہے، اسرائیل نے بھی فلسطنیوں کو قتل کیا، ان قوموں کا اتحاد ہے، ان کو اگر خطرہ ہے تو اسلام سے ہے، اسرائیل کو یہاں آباد کرنا اسلام کیخلاف سازش ہے اور مقامی آبادی کو کم کرنے کی سازش کرتے رہے، جب اسرائیل آباد کیا گیا تو صرف 10 فیصد یہودی تھے، مگر اقوام متحدہ نے زبردستی اسرائیل کے حق مین ووٹ ڈالوا کر اسرائیل کو قائم کیا۔

انہوں نے کہا کہ خود اسرائیل کے مسیح بھی اسے تسلیم نہیں کرتے، لیکن برطانیہ اور امریکہ اسرائیل کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ رہنماوں نے کہا کہ ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات، ہماری 56 ریاستیں ہیں، ہم ایٹمی قوت ہیں، مگر ہم پر ایسے حکمران مسلط ہیں، جو امت کا تحفظ و ترجمانی نہیں کرتے بلکہ امریکہ کے سامنے جھکتے ہیں اور اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اسرائیل مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکمرانوں پر واضح کرتے ہیں، جس کو اسرائیل سے محبت ہے وہ اسرائیل چلا جائے، پاکستان کی سرزمین پر کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ ہمارے ایمان کا معاملہ ہے اور ایمان پر کسی طور سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 880663
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش