QR CodeQR Code

مسنگ پرسنز کا معاملہ پاکستان کے آئین اور قانون کی روشنی میں حل ہونا چاہیئے، علامہ مقصود ڈومکی

16 Aug 2020 23:58

اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ قانون کی حاکمیت کا تقاضا یہ ہے کہ سب اپنے آپکو ملکی آئین و قانون کے مقابل خود کو ذمہ دار سمجھیں، ماورائے آئین اقدامات کسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول ہوتے ہیں، ملک کے مقتدر ادارے مسنگ پرسنز کی فیملیز کے درد کو سمجھیں۔


اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مسنگ پرسنز کا معاملہ پاکستان کے آئین اور قانون کی روشنی میں حل ہونا چاہیئے، ماورائے آئین اقدامات سے معاشرے میں انتشار اور احساس عدم تحفظ پیدا ہوتا ہے، اگر کسی پاکستانی شہری نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے یا وہ کسی جرم کا مرتکب ہوا ہے تو اس کے لئے تھانے اور عدالتیں موجود ہیں، جو قانون کے مطابق مجرم کو سزا دینے کا مکمل اختیار رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی حاکمیت کا تقاضا یہ ہے کہ سب اپنے آپ کو ملکی آئین و قانون کے مقابل خود کو ذمہ دار سمجھیں، ماورائے آئین اقدامات کسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے مقتدر ادارے مسنگ پرسنز کی فیملیز کے درد کو سمجھیں، معصوم بچے، بیوہ عورتیں اور بوڑھی ماوں کی فریاد سنی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسنگ پرسنز کی فیملیز کی فریاد پر ہمدردانہ غور کیا جائے اور ریاست اپنے شہریوں کے لئے ایک شفیق ماں اور مہربان باپ کا کردار ادا کرے تو معاملات بہتر انداز سے حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ نے ہزاروں شہداء کی مقدس لاشوں کو پیارے پاکستان کے پرچم میں کفن دے کر یہ بات ثابت کی ہے کہ اسے پاک وطن سے لازوال محبت ہے، کوئٹہ بلوچستان سمیت ملک بھر کے مسنگ پرسنز کو فوراً بازیاب کیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 880701

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/880701/مسنگ-پرسنز-کا-معاملہ-پاکستان-کے-آئین-اور-قانون-کی-روشنی-میں-حل-ہونا-چاہیئے-علامہ-مقصود-ڈومکی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org