لاپتہ افراد کی بڑی تعداد داعش جیسی تنظیموں کیساتھ افغانستان اور شام جا چکی ہے، مسنگ پرسنز کمیشن
18 Aug 2020 23:27
اعلامیے میں کہا گیا کہ زیر تفتیش کیسز کی سماعت بھی شروع کر دی گئی ہے، لاپتہ افراد کے خاندانوں کی آسانی کے لیے کمیشن کے ارکان کا کوئٹہ اور لاہور کا دورہ بھی ترتیب دیا جا رہا ہے۔
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بنائے گئے مسنگ پرسنز کمیشن نے اپنی کارکردگی کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی 2020ء کے اختتام تک مجموعی طور 4 ہزار 616 افراد کو بازیاب کروا لیا گیا۔ مسنگ پرسنز کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 'لاپتہ افراد کی بازیابی کی ماہانہ رپورٹ کے تحت 30 جولائی 2020ء تک کمیشن نے 4 ہزار 616 افراد کو آزادی دلوائی۔ بیان میں کہا گیا کہ مسنگ پرسنز کمیشن کو جون 2020ء تک 6 ہزار 686 کیسز موصول ہوئے تھے اور جولائی 2020ء میں مزید 43 کیسز رپورٹ ہوئے اور مجموعی تعداد 6 ہزار 729 ہوگئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق کمیشن کا کہنا تھا کہ جولائی 2020ء میں 23 افراد کو بازیاب کروایا گیا، جس کے بعد اب تک واپس آنے والے افراد کی تعداد 4 ہزار 616 ہے اور 30 جولائی کے بعد 2 ہزار 113 افراد رہ گئے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ زیر تفتیش کیسز کی سماعت بھی شروع کر دی گئی ہے، لاپتہ افراد کے خاندانوں کی آسانی کے لیے کمیشن کے ارکان کا کوئٹہ اور لاہور کا دورہ بھی ترتیب دیا جا رہا ہے۔ لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق مزید کہا گیا کہ کمیشن نے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے موصول 876 کیسز بھی بازیاب کروائے اور 256 کیسز ابھی زیر تفتیش ہیں۔ کمیشن کا کہنا تھا کہ کئی کیسز کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ لاپتہ افراد کے طور پر رجسٹرڈ ہونے والے افراد کی ایک بڑی تعداد داعش جیسی تنظیموں کے ساتھ افغانستان اور شام جا چکی ہے۔ بیان کے مطابق لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے ان کے پیاروں کا سراغ لگانے کے لیے ذاتی دلچسپی لینے پر چئیرمن کمیشن جسٹس (ر) جاوید اقبال اور دیگر اراکین کی کوششوں کی تعریف کی۔
خبر کا کوڈ: 881108