2
Thursday 20 Aug 2020 04:11

آج دشمن کیخلاف جہاد "روزہ رکھنے" کے مانند واجب ہو چکا ہے، زیاد النخالہ

مسلم حکمرانوں نے اپنا اسلام اور اسلامی اخلاق غاصب صیہونیوں کے ہاتھ بیچ ڈالا ہے
آج دشمن کیخلاف جہاد "روزہ رکھنے" کے مانند واجب ہو چکا ہے، زیاد النخالہ
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے اپنے ایک خطاب کے دوران غاصب صیہونی دشمن کے خلاف جہاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ فلسطینی خبررساں ایجنسی فلسطین الیوم کے مطابق زیاد النخالہ نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ جہاد، دینی واجبات میں سے اور بالکل ایسے ہی واجب ہے جیسے روزہ رکھنا ہم پر واجب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دین، مقدسات اور اپنی سرزمین سے دفاع ہم پر ایسے ہی واجب ہو چکا ہے جیسے روزہ رکھنا ہم پر واجب ہے۔ انہوں نے بعض فریقوں کی جانب سے کئے جانے والے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم جہاد کی ضرورت پر زور نہ دیں تو آج دشمن کو کیسے جواب دیں گے؟

فلسطینی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہماری سرزمین اور مقدس مقات دن رات دشمن کے قبضے کا نشانہ بن رہے ہیں۔ زیاد النخالہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج یمن، شام اور لیبیا میں صیہونی اسلحے کے ذریعے مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ انتہائی بے شرمی کے عالم میں بچوں کی قاتل اُس غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستی کی بات بھی کی جا رہی ہے جس نے قدس شریف اور فلسطین پر ناجائز قبضہ جما رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ صرف اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ مسلم حکمرانوں نے اپنا اسلام و اسلامی اخلاق نہ صرف پس ڈال رکھا ہے کہ بلکہ اُسے غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھ بیچ ڈالا ہے۔

زیاد النخالہ نے اپنے خطاب کے آخر میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اُن لوگوں کے ساتھ کوئی امید وابستہ نہیں رکھنا چاہئے جنہوں نے دنیا کے بدلے اپنا دین بیچ دیا ہے، کہا کہ ہمیں چاہئے کہ نظریات کے حوالے سے اپنی صفوں کے اندر اتحاد پیدا کریں۔ انہوں نے کیمپ ڈیوڈ، وادی عربہ و اوسلو معاہدوں اور ابراہم معاہدے کے تحت غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ طے ہانے والے اماراتی دوستی معاہدے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے دشمن کے مقابلے میں اسلحہ اٹھانے پر تاکید کی۔
خبر کا کوڈ : 881366
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش