0
Saturday 30 Jul 2011 02:53

عدلیہ سے کشیدگی، پارلیمان کی بالادستی یقینی بنائیں گے، صدر،وزیراعظم کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

عدلیہ سے کشیدگی، پارلیمان کی بالادستی یقینی بنائیں گے، صدر،وزیراعظم کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت صوبائی چیف ایگزیکٹوز کے اجلاس میں ریاستی اداروں کے درمیان محاذ آرائی کے تاثر کی نفی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اداروں کے درمیان ٹکراوٴ کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ریاستی اداروں کی ماں اور سپریم ادارہ ہے۔ ایوان صدر اسلام آباد میں صدر اور وزیراعظم کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں آزاد کشمیر کے نو منتخب صدر اور وزیراعظم، صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے گورنرز، صوبہ سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، سینیٹر بابر اعوان، پنجاب میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض، ارکان قومی اسمبلی رخسانہ بنگش، فوزیہ حبیب اور صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر شریک ہوئے۔
صدارتی ترجمان کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، شرکاء نے تمام ریاستی اداروں کے احترام کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے باہمی ہم آہنگی اور آئین میں دیئے گئے دائرہ کار میں کام کرنے کے پابند ہیں۔ اجلاس میں عزم ظاہر کیا گیا کہ گڈ گورننس کے قیام، کرپشن کے خاتمے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر بجلی کی کمی، مہنگائی اور بیروزگاری کو ختم کیا جائیگا۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ ماہ رمضان میں ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں اضافے کی مانیٹرنگ کیلئے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔ صدارتی ترجمان کے مطابق اجلاس میں صدر اور وزیر اعظم کی قیادت اور پارلیمنٹ و ریاستی اداروں کی مضبوطی کیلئے ان کے اقدامات پر اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ 
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ شرکاء اس بات پر بھی متفق ہوئے کہ وزیراعظم عدالت عظمیٰ سے موجودہ کشیدگی کے بارے میں پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ 17 کروڑ عوام کا ادارہ ہے، اس کے سامنے جوابدہ ہیں۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ حکومت عدلیہ سے محاذ آرائی نہیں چاہتی لیکن چیف ایگزیکٹو کے اختیارات میں مداخلت کو بھی قبول نہیں کیا جائیگا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ملک کسی محاذ آرائی اور عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں اشارہ ہے کہ چیف ایگزیکٹو وزیراعظم ہی ہیں۔ فیڈریشن موجودہ قیادت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، عوام کو موجودہ حالات میں محاذ آرائی کی بجائے ریلیف کی ضرورت ہے۔
دیگر ذرائع  کے مطابق ملک میں سیاسی صورتحال پر ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری کی صدارت میں اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق ایوان صدر میں صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلٰی کا اجلاس ہوا۔ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں گڈ گورننس کو یقینی بنایا جائے گا اور بدعنوانی کا خاتمہ، اور بجلی و مہنگائی کا بحران ختم کر کے عوام کو ریلیف دیا جائیگا۔ اجلاس میں رمضان کے مہینے میں مہنگائی کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ریاست کے تمام اداروں کے احترام کا عزم کیا گیا اور زور دیا گیا کہ تمام ادارے آئین میں دی گئی حدود کے مطابق کام کریں۔ اجلاس میں اداروں کے درمیان ٹکراؤ کے تاثر کو سختی سے رد کیا گیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ تمام ادارے ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ عوام کی امنگوں کی آئینہ دار ہے اور اس کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس میں صدر زرداری، وزیراعظم اور ان کی طرف سے پارلیمنٹ اور ریاستی اداروں کو مضبوط بنانے کیلئے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 88154
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش