0
Sunday 23 Aug 2020 20:20

نیشنل کانفرنس ہر حال میں عوام کی آواز بلند کرتی رہیگی، این سی

نیشنل کانفرنس ہر حال میں عوام کی آواز بلند کرتی رہیگی، این سی
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے آئین کی تشخیص اور تقسیم کے بعد پہلی مرتبہ نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری اور صوبائی صدر نے پارٹی ہیڈ کواٹر میں کارکنوں کے اجلاس کے دوران عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق کی جلد بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کے اقدامات نے ’’جموں و کشمیر کے عوام کو بے یارومددگار رکھ کے چھوڑ دیا‘‘۔ نیشنل کانفرنس کے ہیڈ کواٹر نوائے صبح میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور صوبائی صدر ناصر اسلام وانی نے ضلع سرینگر کے کارکنوں سے خطاب کیا۔ علی محمد ساگر نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو جموں و کشمیر کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ ایک درد بھری داستان ہے اور اس دن کے اقدامات تاریخ میں سیاہ باب کے بطور لکھے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اپنے عزائم کو حاصل کرنے کے لئے جموں کشمیر کو پہلے ہی فوجی چھاونی میں تبدیل کیا اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ علی ساگر نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کے بعد ہر ایک سڑک، ہر ایک گلی، ہر ایک نکڑ اور ہر گھر پر قابض فورسز کی موجودگی عمل میں لاکر یہاں کے عوام کو مسلسل 6 ماہ تک گھروں میں محصور کر کے رکھ دیا گیا جبکہ لوگوں کی مذہبی آزادی کو بھی سلب کردیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 882027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش