0
Sunday 23 Aug 2020 21:13

کراچی کی آبادی کے بڑھنے کے تناسب سے ماسٹر پلان بنایا جائے، فردوس شمیم نقوی

کراچی کی آبادی کے بڑھنے کے تناسب سے ماسٹر پلان بنایا جائے، فردوس شمیم نقوی
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کہتے ہیں کہ کراچی میں اس وقت کوئی فعال ماسٹر پلان نہیں ہے، کئی سال سے سن رہے ہیں کہ اس شہر کے لئے ماسٹر پلان بنے گا۔ یہ بات سندھ اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کراچی کی آبادی کے بڑھنے کے تناسب سے ماسٹر پلان بنایا جائے، ٹرانسپورٹ کا یہ حال ہے کہ لوگ بسوں کی چھتوں پر سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کور آرڈی نیشن کمیٹی کا مینڈیٹ کچھ اور ہے، کو آرڈینیشن کمیٹی کا مینڈیٹ صرف مخصوص منصوبوں کے لئے ہے۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سندھ میں ایک حکومت کو 12 سال گزر گئے، آج وہ کہہ رہے ہیں کہ ماسٹر پلان بنائیں گے۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کراچی کے مسائل کا حل آج تک کسی نے نہیں نکالا، شہر کی ضرورت کے لحاظ سے اسے آدھا پانی مل رہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے بند کردی گئی، کراچی ٹرانسپورٹ کمپنی بھی بند کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بسوں میں جتنے لوگ اندر ہوتے ہیں اس سے زیادہ چھتوں پر ہوتے ہیں، یہاں ان ٹریٹڈ پانی سمندر میں ڈالا جاتا ہے۔ سندھ اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف نے مزید کہا کہ ہمیں اختیارات کے نچلی سطح تک نہ پہنچنے پر اعتراض ہے، کراچی کا تشخص تبدیل نہیں ہونا چاہیئے۔ فردوس شمیم نقوی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کو آرڈی نیشن کمیٹی کا مینڈیٹ صرف مخصوص منصوبوں کیلئے ہیں، 2013ء سے پہلے کراچی میں 18 ٹاؤن تھے۔
خبر کا کوڈ : 882064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش