0
Wednesday 26 Aug 2020 09:50

وفاق کا نواز شریف کی طبی رپورٹس کے ازسر نو جائزے کا فیصلہ

وفاق کا نواز شریف کی طبی رپورٹس کے ازسر نو جائزے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تمام طبی رپورٹس کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تمام طبی رپورٹس کا ازسرنو جائزہ لینے کے لیے وفاقی ادارے سے تحقیقات کرانے کا عندیہ دیا ہے۔ مجوزہ تحقیقات میں نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے ماہرین کی تجویز پر کرائے جانے والے تمام طبی ٹیسٹوں اور جن لیب سے طبی ٹیسٹ کرائے گئے ان لیبارٹیز کی افادیت کو بھی پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے چیک کرائے جانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے گذشتہ کئی دن سے نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کی رپورٹس پر بعض وفاقی وزرا سمیت وزیراعظم کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ بعض وفاقی وزرا نے نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے ارکان پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے۔

اکتوبر 2019ء میں میاں نواز شریف نیب کسٹڈی کے دوران پلیٹلیٹس کی کمی کا شکار ہوئے تھے۔ 19 اکتوبر کوا ن کے خون کا ٹیسٹ سی بی سی کروایا گیا، جب اس کی رپورٹ آئی تو ان کے پلیٹلیٹس کی تعداد صرف 12 ہزار تھی، دانتوں اور مسوڑھوں سے خون آنا شروع ہو گیا تھا اور جسم پر سرخ دھبے پڑ گئے تھے جس کی وجہ سے نواز شریف زندگی خطرے میں تھی۔21 اکتوبر کو لاہور کے سروسز ہسپتال میں ہنگامی بنیاد پر منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کو فوری طور پر میگا پلیٹلیٹس لگائے گئے تھے۔ 22 اور 23 اکتوبر کو خون کے پلیٹلیٹس کم ہو کر صرف 2 ہزار رہ گئے۔ حکومتِ پنجاب کی ہدایت پر سروسز ہسپتال انتظامیہ نے ہنگامی طور پر میڈیکل بورڈ قائم کیا۔ میڈیکل بورڈ کی درخواست پر پنجاب حکومت نے کراچی سے ممتاز ماہرِ امراضِ خون اور پاکستان میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کے بانی پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی کو مدد اور رہنمائی کیلیے لاہور آنے کی دعوت دی۔ ڈاکٹر شمسی نے لاہور سروسز ہسپتال پہنچ کر نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا اور تمام دستیاب رپورٹ دیکھنے کے بعد نواز شریف میں خون کی ایک بیماری ‘‘آئی ٹی پی’’ کی تشخیص کی۔
خبر کا کوڈ : 882472
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش